چھپا ہوا دشمن سامنے سے زیادہ خطرناک، دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی, رانا ثنا

اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ حکومت دہشت گردوں کے ساتھ کسی قسم کی رعایت قبول نہیں کرے گی اور مسلح مخالفت کے جواب میں سخت کارروائی جاری رہے گی۔ یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ افغان طالبان نے پاکستان پر جنگ مسلط کر رکھی ہے اور اب حکومت نے انہیں بھی اسی جنگ کا حصہ بنا دیا ہے۔

ان کے بقول ملک گزشتہ بیس سے پچیس سال سے افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کی وجہ سے حالتِ جنگ کا شکار ہے اور دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ عام جنگوں سے کہیں زیادہ پیچیدہ اور خطرناک ہے، کیونکہ چھپا ہوا دشمن سامنے کے دشمن سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اس وقت جنگی حالات میں ہے اور اگر جنگ میں اضافہ ہوا تو اس کے نتائج افغان طالبان کو بھی بھگتنا پڑیں گے۔

سینیٹر نے کہا دہشت گردوں سے کسی قسم کی رعایت نہیں ہوگی شرپسند ہمارے افسران اور جوانوں کو شہید کر رہے ہیں، ان کے ساتھ مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ سعد رضوی کی گرفتاری کے بارے میں ان کے پاس کوئی معلومات موجود نہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحریکِ لبیک (ٹی ایل پی) کے خلاف مقدمات درج ہو چکے ہیں اور قانون اپنا کام کرے گا، ملزمان کو نتائج بھگتنا ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں  : پاکستان کا پہلا ہائپرسپیکٹرل سیٹلائٹ 19 اکتوبر کو چین سے لانچ کیا جائے گا

پروگرام کے دوران نو منتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی حالیہ تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے سینیٹر رانا نے کہا کہ سہیل آفریدی کی تقریر سے یوں محسوس ہوتا ہے جیسے وہ خودکش بمبار ہوں اور ان کے بقول نومنتخب وزیراعلیٰ نے خود کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے عشق میں مارا جاؤں گا, یہ تاثر سیاسی تنقید اور تشویش کا باعث بنا۔

Scroll to Top