بی ایس پروگرامز میں کم داخلے، پشاور یونیورسٹی نے 9 پروگرام بند کرنے کا فیصلہ کر لیا

سلمان یوسفزئی 

پشاور یونیورسٹی نے بی ایس پروگرامز میں کم داخلوں کے باعث 9 پروگرام بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق جن پروگرامز میں داخلے بند کیے گئے ہیں ان میں ڈیولپمنٹ اسٹڈیز، جغرافیہ، ارضیات، تاریخ، سوشل انتھروپالوجی، شماریات، لاجسٹکس اینڈ سپلائی چین اینالیٹکس، ہیومن ڈیولپمنٹ اینڈ فیملی اسٹڈیز اور ہوم اکنامکس شامل ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق ان پروگرامز میں داخلوں کی تعداد نہایت کم رہی بعض مضامین میں صرف ایک یا دو امیدواروں نے درخواست دی جبکہ ارضیات میں 14 طلبہ نے داخلہ لیا جو یونیورسٹی کے مقرر کردہ کم از کم معیار 15 طلبہ سے کم ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ نے نوٹیفکیشن میں وضاحت کی ہے کہ یونیورسٹی کے ضابطوں کے مطابق اگر کسی پروگرام میں 15 سے کم طلبہ داخل ہوں تو اس پروگرام کو منسوخ تصور کیا جائے گا۔

متعلقہ طلبہ کو متبادل پروگرامز کی پیشکش کے لیے ڈائریکٹر ایڈمیشنز کے دفتر بھیجنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ ان کا تعلیمی سلسلہ متاثر نہ ہو۔

یونیورسٹی کے ذرائع کے مطابق پشاور یونیورسٹی کے 69 ڈیپارٹمنٹس میں سے کئی روایتی شعبوں میں اس سال داخلے کم ہوئے ہیں جن میں ریاضی، کیمسٹری، سوشل ورک، اردو، پشتو، جرنلزم، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور اربن پلاننگ شامل ہیں۔ تاہم فارمیسی، کمپیوٹر سائنس، انگلش، سائیکالوجی، قانون، انٹرنیشنل ریلیشنز، سیاسیات اور کرمنالوجی جیسے مضامین میں طلبہ کی تعداد تسلی بخش بتائی جا رہی ہے۔

یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق کم داخلوں کی ایک بڑی وجہ طلبہ کی رہنمائی اور کیریئر کونسلنگ کا فقدان ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اب طلبہ زیادہ تر ان مضامین کا انتخاب کر رہے ہیں جن کی ملکی و بین الاقوامی سطح پر روزگار کی بہتر گنجائش ہے۔

یہ بھی پڑھیں : 18 کروڑ 30 لاکھ جی میل اکاؤنٹس کا ڈیٹا لیک،صارفین کیلئے اہم خبر

ترجمان کے مطابق زبان اور سماجی علوم جیسے مضامین اب طلبہ کے لیے کم پرکشش ہوتے جا رہے ہیں، کیونکہ ان کا مارکیٹ میں روزگار کا دائرہ محدود ہے۔

Scroll to Top