اسلام آباد: اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ اور حکومت پر فلور کراسنگ کی حمایت کرنے کا الزام عائد کر دیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ حکومت اور اس کے اتحادیوں نے واضح کر دیا ہے کہ وہ لوٹا کریسی اور کرپشن کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے فلور پر کھڑے ہو کر استعفے کا اعلان کیا، اور پارٹی ہدایات کے خلاف ووٹ دینے والے پر آئین کے آرٹیکل 63-A کا اطلاق ہوتا ہے۔
اسی دوران پی ٹی آئی کے سینیٹر ہمایوں مہمند نے بھی چیئرمین سینیٹ کی جانب سے فلور کراسنگ کی حمایت کو ناقابلِ قبول قرار دیا۔
ادھر جمعیت علمائے اسلام ف (جے یو آئی ف) کے رہنما کامران مرتضیٰ نے ن لیگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے ان پر بھی نقب لگائی اور ن لیگ کو پیغام دیا کہ انہوں نے اچھا نہیں کیا۔
دوسری جانب چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے اپوزیشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے انہیں استعفا نہیں دیا اور وہ ابھی بھی ایوان کے رکن ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : عدلیہ کی بالادستی کے لیے اسد قیصر کا مستعفی ججز کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان
دوسری جانب پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ یہ ججز عدلیہ کی عزت اور قانون کی پاسداری کے لیے اپنی تمام تر خدمات کے دوران کوشاں رہے اور ان کے استعفیٰ پر خراج تحسین پیش کیا جانا چاہیے۔
اسد قیصر نے مزید بتایا کہ آج دو بجے پی ٹی آئی کا اجلاس ہوگا جس میں پارٹی کے اگلے لائحہ عمل پر فیصلہ کیا جائے گا اور اس دوران حکومت کی غیر واضح قانونی ترمیمات پر بھی تنقید کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے قانون میں ترمیم کرتی ہے اور بعد میں وضاحت پیش کرتی ہے کہ یہ ترمیم ویسی نہیں بلکہ ویسی ہے۔





