خواتین کو ڈیکوریشن پیس نہیں سمجھنا چاہیے، شگفتہ ملک کی پی ٹی آئی حکومت پر تنقید

پشاور: عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی رہنما شگفتہ ملک نے کہا ہے کہ خواتین صرف اسمبلی کا کورم پورا کرنے کے لیے نہیں بلائی جاتیں

بلکہ انہیں قانون سازی میں بھرپور حصہ لینے کا حق ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو ڈیکوریشن پیس سمجھنا ایک سنگین غلط فہمی ہے جو کہ ہمارے معاشرتی ترقی کے لیے نقصان دہ ہے۔

پختون ڈجیٹل سے بات کرتے ہوئے شگفتہ ملک نے مزید کہا کہ یہ بڑی بدقسمتی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خیبرپختونخوا میں تیسرے دور حکومت میں بھی خواتین کے حقوق کے حوالے سے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔

انہوں نے واضح کیا کہ خواتین کو سیاست اور قانون سازی میں فعال کردار ادا کرنے کا حق ملنا چاہیے تاکہ معاشرتی ترقی میں ان کا کردار مؤثر ہو۔

شگفتہ ملک نے خواتین کی محنت اور کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ خواتین کام چور نہیں ہوتیں، ہماری پسماندگی کی بڑی وجہ صنف نازک کو نظر انداز کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم اپنے معاشرے میں خواتین کو مکمل طور پر شامل کریں، تو ہم نہ صرف سماجی بلکہ اقتصادی طور پر بھی ترقی کر سکتے ہیں۔

رہنما اے این پی نے یہ بھی کہا کہ خواتین کی سیاسی شمولیت صرف ایک حقوق کی جنگ نہیں بلکہ ایک قومی ضرورت ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

یہ بھی پڑھیں مذہب کے نام پر خونریزی اسلام نہیں، سربراہ عوامی نیشنل پارٹی

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ان کی سیاسی و معاشی حیثیت کو مستحکم کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

شگفتہ ملک کا یہ بیان خواتین کے حقوق کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کے درمیان بحث کا نیا موضوع بن گیا ہے اور ان کے خیالات خواتین کے سیاسی اور معاشی حقوق کے بارے میں مزید آگاہی پھیلانے کی کوششوں کو تقویت دے رہے ہیں۔

Scroll to Top