پاکستان میں پانی کے بحران نے تشویش کی نئی لہر پیدا کر دی ہے، جہاں تربیلا ڈیم ڈیڈ لیول تک پہنچ چکا ہے اور منگلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ صرف 4 فٹ رہ گیا ہے۔
واپڈا ذرائع کے مطابق چشمہ بیراج میں بھی پانی کی سطح ختم ہونے کے قریب ہے، جبکہ دریائے راوی میں صرف 1300 کیوسک پانی باقی بچا ہے۔
منگلا ڈیم سے پانی کا اخراج بند ہونے کی وجہ سے دریائے جہلم پر اثرات پڑے ہیں، جب کہ بھارتی آبی جارحیت کی وجہ سے ہیڈ مرالہ پر دریائے چناب مکمل طور پر خشک ہو گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں لاکھوں ایکڑ زرعی اراضی بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔
واپڈا ذرائع کا کہنا ہے کہ ہری پور میں واقع تربیلا ڈیم میں پانی کی کمی شدید ہو گئی ہے، جہاں 17 یونٹس میں سے صرف 8 یونٹس ہی فعال ہیں۔
دوسری جانب دریائے راوی کی صورتحال بھی سنگین ہے، جس میں صرف 1300 کیوسک پانی باقی رہ گیا ہے، حالانکہ اس کی گنجائش 2.5 لاکھ کیوسک پانی کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں دیربالا میں موسمیاتی تبدیلیوں کا اثر: برفباری میں کمی، مقامی افراد میں تشویش
پاکستان میں آبی وسائل کی کمی اب ایک سنگین بحران بن چکی ہے جس کے نتیجے میں زرعی پیداوار متاثر ہو رہی ہے اور پانی کی فراہمی میں مشکلات بڑھ رہی ہیں۔
ماہرین کے مطابق اس بحران سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ ملک بھر میں پانی کی کمی کو کم کیا جا سکے۔