اپر کوہستان مالیاتی سکینڈل میں گرفتار دو ملزمان عدالت نے سات روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
اپر کوہستان میں سامنے آنے والے بڑے مالیاتی سکینڈل کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے جہاں نیب نے گرفتار کیے گئے دو ملزمان کو احتساب عدالت میں پیش کیا۔
سماعت کے دوران نیب کے سینئر پراسیکیوٹر حبیب اللہ بیگ اور کیس کے تفتیشی افسر بھی عدالت میں موجود تھے جنہوں نے کیس کے حوالے سے اہم شواہد اور پیش رفت سے عدالت کو آگاہ کیا۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ گرفتار ملزم گل زادہ ایک نجی تعمیراتی کمپنی کا مالک ہے، جس کے بینک اکاؤنٹ سے 251.8 ملین روپے کی بھاری ٹرانزیکشنز سامنے آئی ہیں، ان ٹرانزیکشنز کے ذرائع اور مصرف کی تفصیلات انتہائی مشتبہ ہیں، جن کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
دوسرا گرفتار ملزم نواب زادہ جو پیشے کے اعتبار سے ٹھیکیدار ہے اس کے بینک اکاؤنٹ میں بھی 180 ملین روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز ریکارڈ کی گئیں۔
نیب کے مطابق یہ رقوم مبینہ مالی بے ضابطگیوں اور سرکاری فنڈز کے غلط استعمال سے متعلق ہوسکتی ہیں۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ دونوں ملزمان نے دورانِ تفتیش متعدد اہم انکشافات کیے ہیں جن سے کیس میں نئے پہلو سامنے آئے ہیں تاہم ان انکشافات کی تصدیق اور مزید شواہد اکٹھے کرنے کے لیے ملزمان سے مزید پوچھ گچھ ضروری ہے۔
نیب پراسیکیوشن نے عدالت سے درخواست کی کہ کیس پیچیدہ نوعیت کا ہے اور مالیاتی ریکارڈ کی چھان بین میں مزید وقت درکار ہے لہٰذا ملزمان کا جسمانی ریمانڈ بڑھایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: اپر کوہستان مالیاتی سکینڈل: 8 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
دلائل سننے کے بعد احتساب جج نے نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو مزید سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔
یہ کیس اپر کوہستان میں ہونے والی مبینہ مالی بے ضابطگیوں سے متعلق ہے جن میں سرکاری ترقیاتی منصوبوں میں بڑے پیمانے پر وسائل کے غلط استعمال اور فنڈز کی مشکوک ٹرانزیکشنز کے الزامات شامل ہیں۔





