پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان متعدد معاہدے، ایک ماہ میں حتمی شکل دینے پر اتفاق

پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان متعدد معاہدے، ایک ماہ میں حتمی شکل دینے پر اتفاق

پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان مختلف شعبوں میں معاہدے طے پا گئے، جنہیں ایک ماہ میں حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیراعظم شہباز شریف اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے شرکت کی ، تقریب کے دوران پاکستان اور آذربائیجان میں ایل این جی کی خرید وفروخت کے فریم ورک معاہدے میں ترمیمی معاہدہ ہوا

اس موقع پر سٹیٹ آئل کمپنی آذربائیجان اور ایف ڈبلیو او میں مچلکے ٹھلیاں وائٹ آئل پائپ لائن منصوبے کی مفاہمتی یادداشت اور سٹیٹ آئل کمپنی آذربائیجان اور پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے گئے

آذربائیجان کے شہر نخ چیوان اور پاکستان کے شہر لاہور کے درمیان ثقافتی تعاون کی مفاہمتی یاداشت پر بھی دستخط ہوئے

پی ایس او اور ایس او سی اے آرٹریڈنگ ایس اے کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے گئے، پی ایس او، ایس اوسی اے آر ٹریڈنگ میں پٹرولیم مصنوعات کی خریدوفروخت کے سمجھوتے پر بھی دستخط کئے گئے۔

مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کی تقریب کے دوران آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آذربائیجان کے دورے کی دعوت اور بھرپور میزبانی پر صدر الہام علیوف کا مشکور ہوں، آذربائیجان کے صدر کے ساتھ انتہائی تعمیری مذاکرات ہوئے، صدر الہام علیوف کی پاکستانی عوام کے ساتھ لگاؤ پر فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ آذربائیجان کے ساتھ دوستی کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں میں اتفاق ہے، دونوں ملکوں کے درمیان مختلف سطح پر تعلقات نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں، باہمی مفاد کے مشترکہ منصوبوں سے دونوں ملکوں کے عوام مستفید ہوں گے، باکو کی طرز پر اسلام آباد کو بھی خوبصورت شہر بنانے میں مصروف ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ آذربائیجان کی علاقائی خودمختاری اور سلامتی کی حمایت کرتے ہیں، کاراباخ کے مسئلے پر آذربائیجان کی حمایت جاری رکھیں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر آذربائیجان کے اصولی مؤقف کو سراہتے ہیں، کشمیریوں کی حق خودارادیت کیلئے جدوجہد 7 دہائیوں سے زائد عرصے سے جاری ہے، مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کیلئے دو ریاستی حل ناگزیر ہے، چاہتے ہیں کہ غزہ میں جنگ بندی پائیدار اور دیرپا ہو۔

انہوں نے کہا کہ دفاعی پیداوار کے شعبے میں تعاون کو بڑھائیں گے، گوادر بندرگاہ علاقائی تجارت کیلئے انتہائی اہم ہے۔

اس موقع پر آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے کہا کہ آذربائیجان کا دورہ کرنے پر وزیراعظم شہبازشریف کا مشکور ہوں، اپنے بھائی وزیراعظم شہبازشریف کو آذربائیجان میں خوش آمدید کہتے ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان شراکت داری کو فروغ دے رہے ہیں، خطے کی صورتحال اور سلامتی کے امور پر یکساں نقطہ نظر رکھتے ہیں، گزشتہ سال پاکستان کے دورے میں دوطرفہ

تعاون سے متعلق اہم پیشرفت ہوئی۔

Scroll to Top