سلامتی کونسل میں یوکرین تنازعہ: روس مخالف قرارداد ناکام، امریکی تجویز کی منظوری

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یوکرین جنگ سے متعلق روس مخالف تمام یورپی قراردادوں کو مسترد کرتے ہوئے امریکا کی پیش کردہ قرارداد کو منظور کر لیا۔

یہ قرارداد یوکرین اور یورپی یونین کی جانب سے پیش کی گئی مشترکہ قرارداد کے بعد سامنے آئی تھی، جس میں روس کے یوکرین پر حملے کی مذمت اور روسی افواج کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

گزشتہ روز اقوام متحدہ میں یوکرین کی علاقائی سلامتی اور روسی افواج کی فوری واپسی پر ووٹنگ ہوئی۔ یوکرین اور یورپی یونین کی قرارداد کو عالمی سطح پر بھاری اکثریت سے منظور کیا گیا، جس میں 93 ممالک نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا، جبکہ روس، بیلاروس، شمالی کوریا اور سوڈان سمیت امریکا نے اس کے خلاف ووٹ دیا۔

یہ بھی پڑھیں افغان پناہ گزینوں کو 28 فروری تک اسلام آباد چھوڑنے کی ہدایت

اس کے بعد امریکا کی طرف سے پیش کی جانے والی علیحدہ قرارداد پر بھی ووٹنگ ہوئی، جس میں کہا گیا کہ یوکرین اور روس کے درمیان تنازع کا فوری خاتمہ کیا جائے اور دیرپا امن قائم کیا جائے۔ امریکی قرارداد میں نہ تو روس کو جارح قرار دیا گیا اور نہ ہی کسی طرف سے الزامات عائد کیے گئے۔

روس نے اس قرارداد میں یورپی ترامیم کو ویٹو کرتے ہوئے شدید مخالفت کی، جس کے نتیجے میں تمام روس مخالف ترامیم مسترد کر دی گئیں۔ امریکی قرارداد کو سلامتی کونسل کے 10 ارکان نے حمایت دی، جن میں امریکا، روس، چین اور پاکستان شامل تھے، جبکہ فرانس، برطانیہ اور دیگر 5 ارکان اس ووٹنگ میں غیر حاضر رہے۔

Scroll to Top