پشاور میں گائے چور گینگ متحرک، قیمتی گائے آدھی قیمت پر فروخت

پشاور میں آسٹریلوی نسل کی گائے چوری کرنے والا نیا گینگ سامنے آیا، پولیس تحقیقات میں مصروف

پیشاور :صوبائی دارالحکومت پشاور میں ایک نئے گائے چور گینگ کے متحرک ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جو قیمتی مال مویشی چوری کرکے انہیں آدھی قیمتی پر فروخت کر رہا ہے۔ گزشتہ کچھ ماہ کے دوران خزانہ سمیت مختلف علاقوں سے غیر ملکی نسل کی گائیں چوری ہوچکی ہیں، تاہم پولیس ابھی تک ان گینگز تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام ہے۔

پیشاور : پشاور میں مال مویشی چوری کرنے والا نیا گینگ سرگرم ہوگیا ہے، جس نے گزشتہ کچھ عرصے میں خزانہ سمیت کئی علاقوں سے 7 قیمتی غیر ملکی نسل کی گائیں چوری کی ہیں۔ ذرائع کے مطابق، یہ گینگ چوری کی گائیں پشاور سے پنجاب، نوشہرہ اور کوہاٹ کے مختلف بوپاریوں کو آدھی قیمت پر فروخت کر رہا ہے۔ آسٹریلوی نسل کی گائیں خاص طور پر چوری کر کے دیگر شہروں کی منڈیوں میں فروخت کی جاتی ہیں۔

حال ہی میں تھانہ چمکنی کے علاقے لالہ گاں میں بھی اس گینگ نے ایک آسٹریلوی گائے کو رات کے وقت چوری کیا، جس کی رپورٹ درج کر لی گئی ہے۔ پولیس نے گینگ کی نشاندہی کر لی ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں، تاہم نیٹ ورک کا مکمل خاتمہ تاحال نہیں ہو سکا ہے۔

اس کے علاوہ، پشاور کے نواحی علاقے موٹروے سروس روڈ پر ایک سابق ایم پی اے کے فارم ہاؤس سے بھی گائے چوری کرنے کی کوشش کی گئی تھی، لیکن بروقت کارروائی کے نتیجے میں چوری شدہ گائے اور ملزم کو برآمد کر لیا گیا۔

پشاور کے ایس ایس پی آپریشنز مسعود بنگش نے اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ گائے چور گینگ کو جلد ٹریس کر لیا جائے گا اور ان کے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہریوں کے جان و مال کی حفاظت ان کی اولین ترجیح ہے اور جو افراد اس گینگ کا شکار ہوئے ہیں، ان کی گائیں جلد واپس کر دی جائیں گی۔

Scroll to Top