توانائی اور پانی کے شعبوں میں خیبر پختونخوا کی جانب سے بڑے اقدامات کا آغاز

خیبر پختونخوا حکومت نے توانائی، سولر اور پانی کے شعبوں میں انقلابی اقدامات شروع کر دیے ہیں جو صوبے میں پائیدار ترقی اور ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اہم ثابت ہوں گے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پور کی قیادت میں یہ اقدامات عمران خان کے وژن کے مطابق ہیں، جس کا مقصد پاکستان کے توانائی کے ذرائع کو صاف توانائی پر منتقل کرنا اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا ہے۔

توانائی کے شعبے میں، حکومت نے سوات کوریڈور سے 120 کلومیٹر طویل ملکیتی ٹرانسمیشن لائن منصوبے کا آغاز کیا ہے، جس سے صوبے میں صنعتی ترقی اور معاشی استحکام کی راہیں ہموار ہوں گی۔

اس کے علاوہ، 15 ارب روپے کی لاگت سے 1,30,000 گھروں کو سولرائز کیا جا رہا ہے، اور 628 مساجد کو سولرائز کرنے کا منصوبہ بھی تکمیل کے قریب ہے۔ اسی طرح، 175 کلو واٹ کا سولر منی گرڈ ضلع مہمند میں فعال کیا گیا ہے جس سے علاقے میں توانائی کی کمی کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

پانی کے شعبے میں بھی نمایاں ترقی کی گئی ہے۔ حکومت نے کشش ثقل سے پانی کی ترسیل کے منصوبوں پر کام شروع کیا ہے، جن میں مانسہرہ میں 18.5 ارب روپے کی لاگت سے ایک منصوبہ مکمل کیا گیا، جس سے 2,01,249 افراد مستفید ہوں گے۔

 انڈس دریا سے پینے کے پانی کی فراہمی کے منصوبے کا آغاز کیا گیا ہے، جس سے 77,000 افراد کو صاف پانی کی فراہمی ممکن ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں حکومت خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات اُٹھائے،اے این پی

آبپاشی کے شعبے میں بھی متعدد کامیاب منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔ چودھوان زم ڈیم ڈی آئی خان میں 33 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے جس سے 19,500 ایکڑ اراضی سیراب ہو رہی ہے۔ اسی طرح، مہمند ڈیم کینال سسٹم کا منصوبہ بھی جاری ہے جس سے 22,000 ایکڑ زمین سیراب ہو گی۔

تیل و گیس کے شعبے میں، حکومت نے 10.18 ارب روپے کی لاگت سے پرانی رائلٹی ادائیگیاں کلیئر کیں، اور 8.2 ارب روپے کی لاگت سے سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کا منصوبہ مکمل کیا۔

یہ تمام اقدامات خیبر پختونخوا کی ترقی کی راہ میں اہم سنگ میل ثابت ہوں گے، اور ان سے نہ صرف توانائی کی ضروریات پوری ہوں گی بلکہ ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار ترقی کے لیے بھی ایک مضبوط بنیاد فراہم کی جائے گی۔

Scroll to Top