پشاور: پاکستان پیپلز پارٹی نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں تورخم بارڈر کی بندش کے خلاف قرارداد جمع کرادی۔
یہ قرارداد پیر کے روز پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی احمد کنڈی نے پیش کی، جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ تورخم بارڈر کو فوری طور پر کھولا جائے۔
واضح رہے کہ تورخم بارڈر 21 فروری سے ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند ہے، جس کے باعث تجارت اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ احمد کنڈی، جو کہ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر بھی ہیں، نے قرارداد میں کہا کہ بارڈر کی بندش سے نہ صرف تاجروں اور ٹرانسپورٹرز کو نقصان ہو رہا ہے بلکہ ملکی معیشت پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
تورخم بارڈر کی بندش آج سترہویں روز بھی برقرار ہے، جس کے باعث دونوں جانب سینکڑوں گاڑیاں اور مسافر پھنسے ہوئے ہیں۔ سرحد کی بندش کا سبب زیرو پوائنٹ کے قریب متنازعہ تعمیرات بتائی جا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: طورخم بارڈرپر کشیدگی، 41رکنی افغان جرگےکی پاکستان آمد متوقع
دونوں ممالک کے درمیان بارڈر کو کھولنے کے لیے جرگے کی دوسری نشست آج منعقد ہوگی۔ اس سے قبل اتوار کو دونوں وفود کے درمیان مذاکرات ہوئے، جن میں سرحدی امن کے قیام پر اتفاق کیا گیا۔ افغان وفد نے اپنی قیادت سے مشاورت کے لیے وقت طلب کیا ہے، اور اس معاملے پر مزید اجلاس کل متوقع ہے۔
اس دوران پاک افغان سرحد پر تین روز تک شدید فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا، جس میں آٹھ ایف سی اہلکار زخمی جبکہ تین افغان سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔