hassnat malik - imran khan

پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مذاکرات کی خبر درست ہے، حسنات ملک کا دعویٰ

سینئر صحافی حسنات ملک نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف کی اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت علی امین گنڈاپور کے ذریعےہوتی ہے اور اب انہیں باضابطہ طور پر مذاکرات کا ٹاسک سونپا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے امیدیں وابستہ تھیں، لیکن وہاں سے مثبت جواب نہ ملنے کے بعد اب پارٹی مذاکرات پر آمادہ ہو رہی ہے۔

حسنات ملک کے مطابق،پہلے بھی مذاکرات علی امین گنڈاپور کے ذریعے ہو رہے تھے، تاہم بشریٰ بی بی کو سزا سنائے جانے کے بعد یہ عمل رک گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کے درمیان تعلقات میں بھی اختلافات موجود ہیں، جبکہ خیبرپختونخوا کے نئے انسپکٹر جنرل پولیس کی تعیناتی پر بھی تحریک انصاف کی قیادت علی امین گنڈاپور سے نالاں تھی ۔

حسنات ملک نے دعویٰ کیا ہے کہ افطار پارٹی کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ڈیل کے بغیر عمران خان کا باہر آنا ممکن نہیں، کیونکہ اگر ایسا ہوتا ہے تو نظام چند روز بھی نہیں چل سکے گا۔ تاہم، تحریک انصاف کے اندر ایک گروپ ایسا بھی ہے جو سمجھتا ہے کہ اگر عمران خان کسی ڈیل کے ذریعے باہر آتے ہیں تو ان کی مقبولیت ختم ہو جائے گی۔

حسنات ملک نے مزید کہا کہ اگر ڈیل ہوتی ہے تو سب سے پہلا ریلیف بشریٰ بی بی کی رہائی ہوگی، اور اگر ان کی سزا معطل ہوتی ہے تو یہ اس بات کی علامت ہوگی کہ مذاکرات کامیابی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ دوسری جانب، مذاکرات کی خبروں کے بعد اپوزیشن الائنس میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اگر مذاکرات ہی کرنے تھے تو پہلے ہی کر لیے جاتے تاکہ کارکنوں کو انتقامی کارروائیوں سے بچایا جا سکتا۔

Scroll to Top