چین کا بڑا قدم! اروناچل پردیش کو ’زنگنان‘ قرار دے کر 27 مقامات کے نام تبدیل، بھارت پر سفارتی دباؤ بڑھ گیا۔
تفصیلات کے مطابق چین نے بھارت پر ایک اور سفارتی ضرب لگاتے ہوئے متنازعہ ریاست اروناچل پردیش کا نام تبدیل کر کے اسے ’زنگنان‘ قرار دے دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چین نے اس علاقے کے 27 مقامات کو چینی زبان میں نئے نام دے دیے ہیں، جس پر نئی دہلی میں شدید ردعمل متوقع ہے۔
چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام چین کی خودمختاری کے دائرہ کار میں کیا گیا ہے اور یہ علاقے تاریخی، جغرافیائی اور انتظامی اعتبار سے چین کا حصہ ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ان مقامات کو چینی شناخت دینا بیجنگ کے اندرونی معاملات کا حصہ ہے، اور اس کا مقصد علاقے کی ثقافتی اور تاریخی شناخت کو اجاگر کرنا ہے۔
اروناچل یا زنگنان؟ تنازع پرانی لیکن کشیدگی نئی
بھارت اس علاقے کو اروناچل پردیش کے نام سے اپنا ریاستی حصہ قرار دیتا ہے، جبکہ چین اسے جنوبی تبت کا علاقہ مانتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان اس سرحدی تنازع پر دہائیوں سے کشیدگی چلی آ رہی ہے، جو حالیہ اقدام کے بعد ایک بار پھر شدت اختیار کر سکتی ہے۔
دفاعی ماہرین کا ردعمل
دفاعی تجزیہ کاروں نے چین کے اس قدم کو بھارت کے لیے سفارتی اور نفسیاتی دھچکا قرار دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت پر منہ توڑ جواب کے بعد، چین کا دوٹوک موقف مودی سرکار کے لیے خطے میں الگ تھلگ پڑنے کا اشارہ ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ مودی حکومت نے خطے میں تقریباً ہر ہمسایہ ملک کے ساتھ تنازعات کو ہوا دی ہے، جس سے یہ تاثر گہرا ہو رہا ہے کہ بھارت، جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ بنتا جا رہا ہے۔