اللہ کے دو انمول تحفے وطن پر قربان کردیئے، شہید بیٹوں کے والدین کا حوصلہ قوم کے لیے مشعل راہ

اللہ کے دو انمول تحفے وطن پر قربان کردیئے، شہید بیٹوں کے والدین کا حوصلہ قوم کے لیے مشعل راہ

اللہ تعالیٰ نے دو انمول تحفے دیے جو وطن پر نچھاور کر دیئے،  شہید بیٹوں کے والدین نے اپنی عظیم صبر و حوصلے کی مثال قائم  کردی جو پوری قوم کے لیے مشعل راہ بن گئی۔

ملاکنڈ سے تعلق رکھنے والے سپاہی ارشد خان شہید اور ان کے بھائی حوالدار محمد زاہد شہید نے محض تین ماہ کے قلیل عرصے میں مادرِ وطن کے دفاع کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، دونوں شہدا کے والدین نے جس استقامت اور صبر کا مظاہرہ کیا وہ پوری قوم کے لیے فخر اور حوصلے کی علامت ہے۔

سپاہی ارشد خان شہید نے 2017 میں فرنٹیئر کور خیبر پختونخوا (نارتھ) میں شمولیت اختیار کی، 17 نومبر 2024 کو وہ ضلع خیبر کے علاقے باغ میدان میں فتنۂ خوارج کے خلاف اپنی جان کی بازی لگا کر شہادت کے بلند رتبے پر فائز ہوئے۔

اس عظیم قربانی سے پہلے ان کے بھائی حوالدار محمد زاہد نے ضلع مہمند میں جامِ شہادت نوش کیا والدین نے قلیل عرصے میں دو بیٹوں کی شہادت کا دکھ جھیلا لیکن ان کا حوصلہ ٹوٹا نہیں۔

شہدا کی والدہ کا کہنا ہے کہ میرے دونوں بچے اس دھرتی اور وطن کے دفاع میں شہید ہوئے مجھے ان کی شہادت پر فخر ہے، اللہ ہماری منزل آسان کرے میرے بچے نیک اور خدمت گزار تھے۔

یہ بھی پڑھیں: شہادت پر فخر، وطن سے وفا کی مثال، شہید کیپٹن روح اللہ کے والد کے جذباتی تاثرات

شہداکے والد نے بھی صبر و فخر کے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نے مجھے دو شہید بیٹے دیے یہ میرے لیے اعزاز ہے، سب شہادت کی خواہش رکھتے ہیں لیکن یہ سعادت صرف خوش نصیبوں کو نصیب ہوتی ہے۔

شہدا کے بھائی نے دشمن کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ  دشمن یہ نہ سمجھے کہ ہم حوصلہ ہار چکے ہیں ہم کبھی بھی دشمن کو ان کے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

Scroll to Top