پاکستان پیپلز پارٹی خیبرپختونخوا کے سیکریٹری جنرل محمد ہمایون خان نے صوبے میں اربوں روپے کی مبینہ مالی بے ضابطگیوں پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اسے ملکی تاریخ کا بڑا مالیاتی سکینڈل قرار دے دیا۔
ہمایون خان نے کہا ہے کہ صرف ایک محکمے میں سے 2024 تک 40 ارب روپے کی کرپشن کی گئی جس کا بوجھ براہ راست عوام پر ڈالا گیا ہے۔
ہمایون خان نے کہا کہ جو لوگ دوسروں پر کرپشن کے الزامات لگاتے رہے ہیں انہیں اب اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ خود کو ریاست مدینہ کا دعویدار کہنے والے آج اربوں کی خردبرد میں ملوث پائے جا رہے ہیں اور بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے والوں میں صوبے کی اعلیٰ قیادت بھی شامل ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے مطالبہ کیا کہ مالی بدعنوانی میں ملوث تمام افراد کے نام عوام کے سامنے لائے جائیں اور ان کے خلاف شفاف تحقیقات کی جائیں۔
ہمایون خان نے یاد دلایا کہ بی آر ٹی منصوبے کی تحقیقات پی ٹی آئی حکومت نے دانستہ طور پر روکے رکھیں جب کہ بلین ٹری سونامی اور مالم جبہ سکینڈل کی رپورٹس بھی تا حال منظرِ عام پر نہیں لائی گئیں۔
ہمایون خان نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام کو اب ایک نئے سکینڈل کے ذریعے 40 ارب روپے کا مالی ٹیکہ” لگا دیا گیا ہے، یہ ٹیکنیکل کرپشن میں ماہر جماعت گزشتہ 12 سال سے صوبے کے وسائل کو بے دردی سے لوٹ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک فوج دنیا کے ہر چیلنج کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، شہداء کے لواحقین
پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل ہمایون خان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان سکینڈلز کی آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں اور صوبے کی دولت کو لوٹنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔





