پیپلز پارٹی کے پاس نہ کارکن باقی نہ طاقت، کیمپ کو آگ لگانا کمزوری کی علامت ہے، بیرسٹر سیف

پیپلز پارٹی کے پاس نہ کارکن باقی نہ طاقت، کیمپ کو آگ لگانا کمزوری کی علامت ہے، بیرسٹر سیف

مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کھسیانی بلی کھمبا نوچے کی طرح چند افراد کو سڑکوں پر لا کر احتجاج کررہی ہے جبکہ اس کے پاس نہ کارکن رہے اور نہ ہی عوامی حمایت باقی رہی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ جب کسی جماعت کے پاس کارکن نہ ہوں تو وہ قانون شکنی اور توڑ پھوڑ جیسے اقدامات پر اتر آتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے میڈیا میں جگہ بنانے کے لیے ان کے کیمپ کو آگ لگائی حالانکہ دن کے وقت وہاں کوئی کارکن موجود نہیں ہوتا، صرف شام کو لوگ آتے ہیں۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ خالی کرسیوں کو آگ لگانا پیپلز پارٹی کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے، طاقتور لوگ تشدد کا سہارا نہیں لیتے۔

بیرسٹر سیف نے واقعے سے متعلق کہا کہ انہیں کوئی نقاب پوش شخص نظر نہیں آیا تاہم انہوں نے ملک عظمت کو کیمپ کو آگ لگاتے ہوئے دیکھا جو بعد میں معافی مانگ رہا تھا۔

پی ٹی آئی کے بانی کی گرفتاری پر تبصرہ کرتے ہوئے بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ وہ بے گناہ اور ناحق جیل میں ہیں، ان کے ساتھ اور بشریٰ بی بی سمیت دیگر خواتین قائدین کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی پرامن سیاسی اور عدالتی جدوجہد کر رہی ہے اور آئندہ بھی مظاہرے جاری رہیں گے، پانچ جون کو عدالتی سماعت ہے امید ہے عدالت انصاف پر مبنی فیصلہ دے گی جس کے بعد بانی چیئرمین باہر ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: صدرآصف زرداری نے 18 برس سے کم عمری کی شادی کی ممانعت کے بل پر دستخط کر دیئے

شمالی وزیرستان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں کچھ لا اینڈ آرڈر کے مسائل اور واقعات پیش آئے، تاہم وزیراعلیٰ کی ہدایت پر دورہ کرکے مقامی مشران سے ملاقاتیں کی گئیں۔

Scroll to Top