امریکا نے ایران کے خلاف فوجی مہم میں شمولیت کی اسرائیلی درخواست مسترد کر دی

امریکا نے ایران کے خلاف فوجی مہم میں شمولیت کی اسرائیلی درخواست مسترد کر دی

اسرائیل نے ایران کے خلاف فوجی مہم میں شمولیت کے لیے امریکا سے درخواست کی جو مسترد کر دی گئی۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سے کہا کہ وہ ایران کے جوہری اور فوجی تنصیبات، بالخصوص فوردو کے زیر زمین یورینیم افزودگی کے مرکز پر حملے میں اس کا ساتھ دے۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ فوردو جیسی تنصیبات کو تباہ کرنے کے لیے امریکہ کی عسکری صلاحیتوں کی ضرورت ہے جو اسرائیل کے لیے اکیلے ممکن نہیں۔

ایک امریکی اہلکار نے بھی اسرائیل کی اس درخواست کی تصدیق کی ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ اس وقت کسی فوجی کارروائی میں شمولیت پر غور نہیں کر رہی۔

وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ اسرائیل کے ایران پر حملوں کو روکا نہیں جا سکتا لیکن امریکا اب بھی ایران کے ساتھ کسی پُرامن حل کے امکانات تلاش کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امن کا سب سے تیز راستہ یہ ہے کہ ایران اپنے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کو ترک کر دے۔

صدر ٹرمپ نے حالیہ دنوں میں اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر آمادگی ظاہر کی تھی کہ اگر ضروری ہوا تو امریکا فوردو مرکز پر حملے پر غور کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران جانے والے پاکستانیوں کے لیے وزارت خارجہ کی نئی ٹریول ایڈوائزری

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری باضابطہ بیان میں اس امر کی تردید کی گئی ہے کہ ٹرمپ ایران پر حملے کے کسی منصوبے پر غور کر رہے ہیں۔

Scroll to Top