پشاور: بچپن کے دوستوں نے اپنے ہی دوست پولیس اہلکار کی جان لے لی

پشاور:تھانہ مچنی گیٹ کے علاقے میں پولیس اہلکار صفدر خان کے قتل میں ان کا قریبی دوست اور ساتھی پولیس اہلکار ملوث نکلا ہے۔ پولیس نے قاتل سمیت دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

پشاور پولیس لائنز میں پریس کانفرنس کے دوران ایس ایس پی آپریشنز مسعود احمد نے بتایا کہ 8 ستمبر کو تھانہ مچنی گیٹ کے حدود میں تلارزئی پل کے قریب صفدر خان کی لاش ملی تھی۔

ابتدائی طور پر خیال کیا جا رہا تھا کہ صفدر خان کو ٹارگٹ کیا گیا ہے، تاہم سی سی ٹی وی فوٹیج، جیوفینسنگ اور دیگر شواہد کی مدد سے قاتل تک پہنچا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیجز سے مقتول کی گاڑی کو مختلف مقامات پر دیکھا گیا، جس سے مقتول کے فلیٹ سے روانگی اور جائے وقوع کا تعین ہوا۔ ملزم جواد اول گل کو گرفتار کیا گیا، جس نے تفتیش کے دوران اہم معلومات فراہم کیں۔

ملزم ثنا اللہ اور مقتول صفدر خان دیرینہ دوست تھے اور ایک ہی گاؤں کے رہائشی تھے۔ دونوں نے تین ماہ قبل قتل کی منصوبہ بندی کی تھی، جس کا سبب ثنا اللہ کے بھائی کے رشتے کا ٹوٹنا اور صفدر خان کے مخالفین سے تعلقات تھے۔

ملزموں نے منشیات کے خلاف کارروائی کا بہانہ بنا کر صفدر خان کو گولیاں ماریں۔ پولیس نے آلہ قتل بھی قبضے میں لے لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

پولیس کے مطابق ثنا اللہ قتل کے بعد بھی مقتول کے جنازے میں شریک ہوا اور تفتیش میں گمراہ کن بیانات دیتا رہا۔

پریس کانفرنس میں ایس ایس پی نے صنم جاوید کے اغوا کے کیس کی ایف آئی آر درج ہونے اور سی سی ٹی وی فوٹیجز کی جانچ جاری ہونے کی بھی اطلاع دی۔

مزید بتایا گیا کہ پشاور میں گزشتہ چند ماہ کے دوران 300 سے زائد راہزنوں کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا ہے، جبکہ غیر اخلاقی ویڈیوز اور فحاشی کے خلاف بھی کارروائیاں جاری ہیں۔

Scroll to Top