پشاور: خیبرپختونخوا میں زراعت کے شعبے میں جدیدیت کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر حکومت نے 50 کروڑ روپے کی لاگت سے تین سالہ منصوبہ شروع کیا ہے۔
جس کے تحت اپر چترال، دیر، سوات، باجوڑ، ملاکنڈ، بونیر، ایبٹ آباد سمیت 21 اضلاع میں زعفران کی کاشت کی جائے گی۔ یہ منصوبہ صوبے میں زراعت کو خوشحال اور جدید بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
محکمہ زراعت کے مطابق اپر چترال کی خاتون کاشتکار ہاجرہ کمال نے زعفران کی کاشت کر کے ایک نئی مثال قائم کی ہے، جس سے خواتین کسانوں کو مالی خودمختاری کے مواقع میسر آئیں گے۔
محکمہ زراعت نے کسانوں کو زعفران کی جدید کاشتکاری کی تربیت بھی فراہم کی ہے تاکہ وہ اس قیمتی فصل سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکیں۔
یہ منصوبہ خیبرپختونخوا کے غریب اور چھوٹے کسانوں کو مالی طور پر مستحکم بنانے کے لیے حکومت کی اہم کوشش ہے، جس سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی بڑھے گی بلکہ صوبے کی معیشت میں بھی بہتری آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں : پشاور: بچپن کے دوستوں نے اپنے ہی دوست پولیس اہلکار کی جان لے لی
ذرائع کے مطابق وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور، وزیرِ زراعت میجر (ر) سجاد بارکوال اور سیکرٹری زراعت ڈاکٹر امبر علی خان اس منصوبے کی نگرانی کر رہے ہیں۔
جن کا کہنا ہے کہ اس کاشت کاری سے صوبے میں زراعت کے شعبے میں نیا انقلاب آئے گا اور کسانوں کے معیار زندگی میں نمایاں اضافہ ہوگا۔





