پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ ڈیڑھ سال سے کیسز پینڈنگ ہے ، ایک سال ہوگیا ، افسوس ہے کہ کیسز ابھی ختم ہوئے،صوبائی حکومت کا اختیار ہے کہ اگر وہ کیسز لڑانا نہیں چاہتے، تو ختم ہوسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی مقدمات منسوخی کی درخواست پر پشاور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔ سماعت جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس صلاح الدین نے کی۔ عدالت نے شیر افضل مروت پر مقدمات کے متعلق صوبائی حکومت کی تحریری رائے طلب کی۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ان کے خلاف دو درجن ایف آئی آرز ہیں، جن میں زیادہ تر سڑک بندش اور 16 ایم پی او کے کیسز شامل ہیں۔
عدالت میں اے اے جی انعام اللہ خان یوسفزئی نے کہا کہ نگران حکومت میں بہت زیادہ مقدمات درج کیے گئے تھے اور جو کیسز میرٹ پر نہیں ہوں گے، انہیں ختم کر دیا جائے گا۔ عدالت نے صوبائی حکومت سے 8 اپریل تک رپورٹ جمع کرنے کا حکم دیا۔