سینئر سیاستدان سردار حسین بابک نے پختون ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت کی کارکردگی پر شدید تنقید کی۔
انہوں نے کہا کہ 12 سال سے پی ٹی آئی کی حکومت خیبر پختونخوا میں قائم ہے لیکن ان 12 سالوں میں کبھی بھی انہوں نے پاک افغان تجارتی راستے کھولنے کی بات نہیں کی، جو کہ صوبے کی معیشت کے لیے اہم قدم ہوتا۔
سردار حسین بابک نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کی توجہ ہمیشہ وفاقی حکومت پر حملوں پر رہی ہے، تاہم صوبے کے مفاد میں کسی اہم مسئلے پر آواز نہیں اُٹھائی۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے کبھی یہ نہیں سنا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے این ایف سی ایوارڈ کے لیے اسلام آباد میں احتجاج کیا ہو۔
یہ بھی پڑھیں خیبر پختونخوا: اعلیٰ تعلیم میں خواتین کی شرکت 45 فیصد تک پہنچ چکی ہے: وزیرتعلیم
سردار حسین بابک نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت نے صوبے میں روزگار کے مواقع پیدا کیے اور یونیورسٹیاں قائم کیں، جبکہ پی ٹی آئی حکومت نے نہ صرف روزگار چھینے بلکہ یونیورسٹیوں کی زمینیں بھی بیچنے کا آغاز کر دیا ہے، جو کہ ایک افسوسناک عمل ہے۔