خیبر۔ پاک افغان طورخم بارڈر پر دونوں ممالک کے حکام کے درمیان مذاکراتی سیشن جاری ہے تاہم تاحال کوئی حتمی پیش رفت سامنے نہیں آ سکی۔ سرحد کی بندش کے باعث تجارتی اور سفری سرگرمیاں شدید متاثر ہیں۔
تفصیلات کے مطابق طورخم بارڈر آج تیسرے روز بھی ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند ہے، جس کی وجہ سے سینکڑوں مسافر، ٹرانسپورٹرز اور مال بردار گاڑیاں پھنس کر رہ گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق یہ تنازعہ متنازعہ حدود میں تعمیراتی کام پر پیدا ہوا، جس کے نتیجے میں تجارتی سرگرمیاں اور معمول کی آمدورفت مکمل طور پر معطل ہو چکی ہیں۔
سرحدی گزرگاہ کی بندش کے باعث کاروباری برادری اور عام شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ تاجر برادری کا کہنا ہے کہ بارڈر کی بندش سے انہیں لاکھوں کا نقصان ہو رہا ہے جبکہ مسافر بھی شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔
طورخم بارڈر پر جاری مذاکراتی سیشن کے حوالے سے حکام پرامید ہیں کہ جلد ہی کوئی مثبت پیش رفت سامنے آئے گی، تاہم عوام تاحال مذاکرات کے نتائج کے منتظر ہیں۔
