پشاور میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور سے افغانستان کے قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر نے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور بشمول تجارتی فروغ، علاقائی امن و استحکام، اور خیبر پختونخوا میں مقیم افغان شہریوں کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں طورخم بارڈر کی بندش کے باعث تاجروں اور عام شہریوں کو درپیش مشکلات پر گفتگو ہوئی اور رمضان المبارک و عید الفطر کے پیش نظر سرحد کو جلد از جلد کھولنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ سرحد کی بندش سے رمضان کے مہینے میں تاجروں اور ٹرانسپورٹرز کو مشکلات کا سامنا ہے، جو کہ دونوں ممالک کے عوام کے مفاد میں نہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بارڈر کھولنے کے لیے افغان سفارتخانے کو بھی کردار ادا کرنا ہوگا۔
انہوں نے خطے میں جاری بدامنی کے باعث دونوں اطراف کے عوام کو درپیش مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان پائیدار امن کے لیے مذاکرات اور بات چیت مؤثر ذریعہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ صوبائی سطح پر افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے جرگہ تشکیل دیا جا چکا ہے اور وفاقی حکومت کی جانب سے اس کے ٹی او آرز کی منظوری کا انتظار ہے، جس کے بعد جرگہ افغانستان بھیجا جائے گا۔
مزید برآں، تجارت، علاج اور تعلیم کے لیے سفر کرنے والوں کی سہولت کے لیے بارڈر پر خصوصی ڈیسک کے قیام کی کوششیں جاری ہیں، جبکہ قانونی دستاویزات رکھنے والے افغان شہریوں کو خوش آمدید کہا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی بتایا کہ خیبر پختونخوا میں علاج اور تعلیم کے لیے آنے والے افغان باشندوں کو صحت کارڈ اور تعلیم کارڈ کی فراہمی کے لیے بین الاقوامی اداروں سے بات چیت کی جا رہی ہے۔