ویب ڈیسک: تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کے شفاف ٹرائل اور ملاقاتوں کی بحالی تک خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس اڈیالا جیل کے باہر منعقد کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔
صوبائی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں سے پی ٹی آئی اور اس کی قیادت، بالخصوص عمران خان اور بشریٰ بی بی کے ساتھ فسطائیت برتی جا رہی ہے۔ انہوں نے شکایت کی کہ گزشتہ دو ہفتوں سے عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
مینا آفریدی نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود عمران خان کو ان کے ذاتی معالج سے ملنے نہیں دیا جا رہا اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے ہر ممکن قانونی راستہ اختیار کیا، لیکن جب پرامن احتجاج کیا تو ان پر لاٹھی چارج، آنسو گیس اور فائرنگ کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ عمران خان مفاہمت کریں گے، لیکن ہمارا لیڈر کبھی مفاہمت نہیں کرے گا۔ اس لیے اب آخری آپشن کے طور پر خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس اڈیالا جیل کے باہر منعقد کیا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا اسمبلی میں جعلی اسناد پر بھرتیوں کا انکشاف ، چھان بین شروع
مینا آفریدی نے زور دیا کہ عمران خان کے حوصلے پست نہیں کیے جا سکتے، کیونکہ وہ قوم کی امید ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسمبلی کا اجلاس اس وقت تک جاری رکھا جائے جب تک عمران خان کے شفاف ٹرائل اور ان سے ملاقاتوں کا سلسلہ بحال نہیں ہو جاتا۔