پشاور: سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا امیر حیدر خان ہوتی نے عبدالولی خان یونیورسٹی کے اثاثے بیچنے کے فیصلے کو مسترد کرنے پر سینیڈیکیٹ اراکین کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
انہوں نے صوبائی حکومت کی جانب سے سینیڈیکیٹ اراکین پر دباؤ ڈالنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بار بار کوششوں کے باوجود حکومت اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکی۔
امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ آج کے اجلاس میں ایک بار پھر اراضی بیچنے کا فیصلہ مسترد ہو گیا، جو کہ مردان کے بچوں کے مستقبل کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوتا ہے۔
انہوں نے سینیڈیکیٹ اراکین کی جرات کی تعریف کی اور کہا کہ بچوں کے مستقبل پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مردان میں باچاخان گریٹر ایجوکیشنل کمپلیکس سمیت دیگر درجنوں تعلیمی منصوبے نامکمل ہیں، اور ان منصوبوں کی تکمیل کیلئے اراکین کو اپنی آواز بلند کرنی ہوگی۔ وہ نے عوام سے بھی سوال کیا کہ پی ٹی آئی (مردان) کے ایم پی ایز اور ایم این ایز اس بارے میں کیوں خاموش ہیں، جب کہ عوام کے حقوق کا تحفظ ان کی ذمہ داری ہے۔