جعفر ایکسپریس پر بزدلانہ دہشت گرد حملے کے خلاف سیکورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے اب تک 104 مسافروں کو دہشت گردوں سے باحفاظت باز یاب کروا لیا ہے۔ بازیاب کروائے جانے والوں میں 58 مرد، 31 عورتیں اور 15 بچے شامل ہیں۔ اب تک 16 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا جا چکا ہے۔ جبکہ 17 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گرد اپنے بیرون ملک ہینڈلرز سے بذریعہ سیٹلائٹ فون رابطے میں ہیں۔
سیکورٹی فورسز کی کامیاب حکمت عملی کے باعث دہشت گرد چھوٹی ٹولیوں میں تقسیم ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب زخمی مسافروں کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا ہے۔
جعفر ایکسپریس پر بزدلانہ حملے کے بعد سیکورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے۔ سیکورٹی فورسز نے80 مسافروں کودہشت گردوں سے رہا کرولیا ہے۔
رہا ہونے والوں میں 43 مرد، 26 عورتیں اور 11 بچے شامل ہیں،جبکہ باقی مسافروں کی با حفاظت رہائی کے لئے سیکیورٹی فورسز کوشاں ہیں۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے ڈھاڈر کے مقام پر شہریوں کو ٹارگٹ کیا، ٹرین کو ٹنل میں روک کرمسافروں کو یرغمال بنایا۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بولان پاس، ڈھاڈر کے مقام پر دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کر کے معصوم شہریوں کو ٹارگٹ کیا۔ دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس کو ٹنل میں روک کر400 مسافروں کو یرغمال بنایا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق انتہائی دشوار گزار اور سڑک سے دور ہونے کے باوجود سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کیا۔۔
ذرائع کے مطابق دہشتگرد کچھ لوگوں کو ڈھال بنا کرساتھ لے گئے، سیکیورٹی فورسز دہشتگردوں کا پیچھا کررہی ہیں۔ دہشتگردوں نے جعفرایکسپریس کے مسافروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے دہشت گردوں نے عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنایا ہوا ہے، سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کا گھیراؤ کرلیا ہے، دہشتگردوں سے فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے، مشکل علاقہ ہونے کی وجہ سے آپریشن انتہائی احتیاط سے کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بزدلانہ حملے پر بھارت اور ملک دشمن سوشل میڈیا متحرک ہے، یہ لوگ گمراہ کن، جھوٹا پروپیگنڈا کرنے میں مصروف ہیں۔ لوگوں میں ہیجان پیدا کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گرد بیرون ملک اپنے سہولت کاروں سے بھی رابطے میں ہیں، دہشت گردوں کے خاتمے تک کلیئرنیس آپریشن جاری رہے گا۔
سییکیورٹی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ دہشت گردوں کا معصوم مسافروں کو نشانہ بنانا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ ان دہشت گردوں کا دین اسلام، پاکستان اور بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں۔
ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس آج صبح نو بجے کوئٹہ سے روانہ ہوئی تھی، جو ٹنل نمبر آٹھ پر رکی۔ دہشتگردوں نے سوا 1 بجے کے قریب حملہ کیا، جعفرایکسپریس کوئٹہ سے پشاور جارہی تھی۔ حکام نے بتایا کہ جعفر ایکسپریس 9 بوگیوں پر مشتمل ہے، جس میں 430 سے زائد مسافر سوار تھے۔
ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں نے ٹرین پر حملے کے دوران شدید فائرنگ کی، فائرنگ کے واقعے سے خوف و ہراس پھیل گیا۔ دہشت گردوں کی فائرنگ سے ٹرین ڈرائیور جاں بحق ہوا۔
ریلوے ذرائع کے مطابق جعفرایکسپریس میں اکانومی کلاس میں 235 مسافروں کی ریزرویشن تھی۔ اے سی ایل میں 41 اور اے سی بی میں 24 مسافر تھے جبکہ اے سی سلیپر میں 6 مسافر سوار تھے۔
محکمہ ریلوے کے ترجمان شاہد رند کے مطابق کراچی سے کوئٹہ آنے والی بولان میل اورپشاور سے کوئٹہ آنے والی جعفر ایکسپریس کو بھی سبی پر روک دیا گیا تھا۔ سبی اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔