راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان اور وکلاء کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی۔
علیمہ خان نے بشریٰ بی بی کے فوکل پرسن نعیم پنجوتھا اور دیگر وکلاء سے سخت لہجے میں سوال کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے لیے عدالت سے کیا ریلیف حاصل کیا گیا ہے؟
گیٹ نمبر پانچ پر گفتگو کے دوران علیمہ خان نے واضح کیا کہ صرف سلمان اکرم راجہ اور سلمان صفدر کو ہی پٹیشنز دائر کرنے کا اختیار ہوگا، اور بغیر اجازت کوئی وکیل عدالت سے رجوع نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات صرف مقررہ افراد ہی کریں گے، جیل کے باہر بلاوجہ جمع ہونے سے گریز کیا جائے۔
بحث کے دوران علیمہ خان نے نعیم پنجوتھا سے سوال کیا کہ وہ کس کس سے ملاقات کرتے ہیں؟ تلخ جملوں کے تبادلے پر علیمہ خان نے غصے میں کہا کہ ان کے ساتھ بدتمیزی نہ کی جائے، جس پر نعیم پنجوتھا نے جواب دیا کہ وہ بھی جیل کی سختیاں جھیل چکے ہیں اور ان پر مقدمات بھی درج ہیں۔
صورتحال کشیدہ ہونے پر وکلاء نے مداخلت کی اور نعیم پنجوتھا کو علیمہ خان سے دور لے گئے تاکہ معاملہ مزید نہ بگڑے۔