حکومت نے نیٹ میٹرنگ بجلی کے نرخوں میں 10 روپے فی یونٹ کمی کردی

وفاقی حکومت نے سولر نیٹ میٹرنگ کے بائی بیک ریٹ میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت توانائی کے مطابق، حکومت نے بائی بیک ریٹ کو 27 روپے سے کم کر کے 10 روپے فی یونٹ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ فیصلہ سولر نیٹ میٹرنگ کے صارفین کی تعداد میں نمایاں اضافے کے بعد کیا گیا ہے، تاکہ ان افراد پر مالی بوجھ کم کیا جا سکے جن کے پاس سولر سسٹم نہیں ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے نیٹ میٹرنگ کے حوالے سے پالیسی میں تبدیلی کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت سولر صارفین جو گرڈ سے بجلی واپس فراہم کرتے ہیں، اب انہیں کم قیمت پر بجلی بائی بیک کرنے کی اجازت ہوگی۔

اس نئے فیصلے سے سولر سسٹم استعمال کرنے والوں کے لیے نیٹ میٹرنگ کی ترغیب کم ہو سکتی ہے، کیونکہ بائی بیک کی قیمت میں کمی آ رہی ہے۔

ای سی سی نے واضح کیا ہے کہ یہ نظرثانی شدہ بائی بیک ریٹ موجودہ نیٹ میٹرڈ صارفین پر لاگو نہیں ہوگا۔ جن صارفین کے پاس پہلے سے سولر سسٹم موجود ہیں اور جن کے پاس نیپرا کے تحت معاہدے یا لائسنس ہیں، ان کے معاہدے کی شرائط برقرار رہیں گی اور ان کو موجودہ نرخوں پر ہی بائی بیک کی اجازت دی جائے گی۔

حکومت نے بتایا کہ یہ پالیسی نئے نیٹ میٹرنگ صارفین پر لاگو ہوگی، اور اس فیصلے کا مقصد سولر سسٹم کی بڑھتی ہوئی تعداد کو متوازن کرنا اور توانائی کے شعبے میں مالی مشکلات کو کم کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان آئی ایم ایف مذاکرات، بجلی بلوں پر جی ایس ٹی ختم کرنے کی تجویز مسترد

اس حوالے سے توانائی کے وزیر اویس لغاری نے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پر حکومت کی جانب سے سولر نیٹ میٹرنگ ریٹ میں کمی کے فیصلے پر تنقید کی ہے، اور کہا ہے کہ اس فیصلے سے صرف نئے سولر صارفین متاثر ہوں گے اور ان کے لیے مناسب سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

Scroll to Top