امریکہ کی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے روس کے توانائی اور بینکنگ سیکٹر پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے، جس سے روسی معیشت پر مزید دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جائے گی۔
امریکی ذرائع کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے امریکی ادائیگی نظام تک رسائی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے تحت روسی بینکوں کو بڑے توانائی سودوں میں امریکی ادائیگی نظام کا استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
امریکی محکمہ خزانہ نے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے روس کو دی جانے والی 60 روز کی رعایت کو ختم کرتے ہوئے یہ پابندیاں نافذ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
امریکی ٹی وی چینلز کے مطابق، یہ پابندیاں روس کے تیل اور گیس کی برآمدات پر بھی اثرانداز ہوں گی، جس سے روسی حکومت کے لیے عالمی منڈیوں میں توانائی کی فروخت مشکل ہو جائے گی۔
ان اقدامات کا مقصد روس کو یوکرین کے ساتھ جاری جنگ میں جنگ بندی کے لیے 30 دنوں کی مدت میں مجبور کرنا ہے۔
اس فیصلے سے روس کے لیے عالمی سطح پر تیل خریدنے کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا، اور امریکی اقدامات کے ذریعے اس کے مالیاتی نظام پر سنگین اثرات پڑیں گے۔
یہ بھی پڑھیں چین کی جانب سے امریکی درآمدات پر اضافی ٹیرف، ٹرمپ کا ردعمل
ان پابندیوں کا اطلاق کرنے کے بعد روسی بینکوں اور توانائی کے شعبے پر مزید مشکلات آئیں گی، جس سے روس کی اقتصادی حالت پر گہرا اثر پڑنے کا امکان ہے۔
امریکی حکومت نے واضح کیا ہے کہ یہ اقدامات روس کو بین الاقوامی سطح پر بڑھتے ہوئے دباؤ کے تحت جنگ بندی کے لیے آمادہ کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں، تاکہ یوکرین کے ساتھ امن مذاکرات کی راہ ہموار کی جا سکے۔