ایم پی اے نثار باز کی صوبائی حکومت پر تنقید، خیبر پختونخوا میں حکومتی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیے

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے ایم پی اے نثار باز نے صوبائی حکومت کی کارکردگی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی اضلاع کے ساتھ جو وعدے 25ویں ترمیم کے تحت کیے گئے تھے، ان پر نہ صوبائی حکومت سنجیدہ ہے اور نہ ہی وفاقی حکومت۔

 انہوں نے پختون ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کئی عرصے سے افغانستان کے ساتھ ہمارے تجارتی تعلقات خراب ہیں، لیکن اس معاملے پر دونوں حکومتیں خاموش ہیں۔

ایم پی اے نثار باز نے صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک سال سے صوبائی حکومت صرف وفاق پر الزامات لگانے اور جلسے جلوسوں کی سیاست میں مگن ہے

یہ بھی پڑھیں صدر اے این پی ایمل ولی خان نے کے پی حکومت کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیئے

جبکہ عوام کے لیے کوئی روزگار یا تجارت کے مواقع نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کا صرف ایک مقصد اقتدار کا حصول ہے اور عوامی مفاد سے کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ حکومت واقعی مخلص ہے تو اسے فوراً “ایکشن اِن ایڈ آف سول پاور آرڈیننس” جیسے کالے قانون سے خیبر پختونخوا کے عوام کو نجات دلانا چاہیے تاکہ صوبے کے عوام کو انصاف اور بنیادی حقوق حاصل ہو سکیں۔

Scroll to Top