رمضان کے پہلے عشرے میں مسجد الحرام میں نماز و عبادت کے لیے آنے والے نمازیوں اور زائرین کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، جہاں 10 دنوں کے دوران ڈھائی کروڑ سے زائد افراد نے مسجد الحرام میں عبادت کی سعادت حاصل کی۔
سعودی میڈیا کے مطابق اس دوران 55 لاکھ سے زائد افراد نے عمرہ بھی کیا، جو رمضان کی بڑھتی ہوئی عبادات کی عکاسی کرتا ہے۔
جنرل اتھارٹی برائے حرمین شریفین نے بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر جامع انتظامات کے حوالے سے نئے اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔ ان انتظامات میں صفائی، حفاظت، اور زائرین کی سہولت کے لیے کئی اقدامات شامل ہیں۔
مسجد الحرام کے صحن اور گزرگاہوں میں نظم و ضبط قائم رکھنے کے لیے 11 ہزار سے زائد ملازمین تعینات کیے گئے ہیں۔ ان ملازمین کے علاوہ، 350 سعودی سپروائزر 4 ہزار کارکنوں کی نگرانی کر رہے ہیں، جو روزانہ پانچ بار مسجد کی صفائی کے فرائض انجام دیتے ہیں۔
یہ کارکن زائرین کو طواف کے علاقے کی طرف لے جانے اور دیگر ضروری خدمات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ تمام حفاظتی تدابیر کو بھی یقینی بناتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں تیس سے زائد ممالک میں عیدالفطر 30مارچ کو ہونے کی پیشگوئی
اس کے علاوہ، لاکھوں زائرین کی سہولت کے لیے مسجد الحرام میں آب زم زم کے 20 ہزار ڈسپنسر نصب کیے گئے ہیں تاکہ عبادت گزاروں کو پانی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔
مسجد الحرام میں دنیا کے بڑے کولنگ سسٹمز میں سے ایک بھی نصب کیا گیا ہے، جس کی مجموعی گنجائش ایک لاکھ 55 ہزار ٹن ہے، تاکہ زائرین کو گرمی سے بچانے کے لیے سہولت فراہم کی جا سکے۔