پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال کے حوالے سے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے تحریک التواء جمع کرادی۔
یہ تحریک اے این پی کے پارلیمانی لیڈر ارباب عثمان کی جانب سے جمع کرائی گئی ہے، جس میں صوبے میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
تحریک التواء میں کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال روز بروز بگڑتی جارہی ہے۔ دہشت گردی کے واقعات، ٹارگٹ کلنگ اور دھماکوں میں علماء کرام، سیکورٹی اداروں کے اہلکار اور بے گناہ عوام شہید ہو رہے ہیں، جس سے عوام میں شدید خوف اور بے چینی پھیل گئی ہے۔
اے این پی کی جانب سے اس تحریک میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ صوبے میں دہشت گردی کی کارروائیاں انتہاء کو پہنچ چکی ہیں، اور اس کے نتیجے میں عام شہریوں کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔
تحریک میں مزید کہا گیا کہ صوبے کے عوام اپنے تحفظ کے لیے شدید پریشانی کا شکار ہیں، اور اس صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے فوری طور پر حکومتی سطح پر ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔
اے این پی نے صوبے کی حکومت پر زور دیا کہ وہ اس مسئلے پر تفصیلی بحث کرے اور عوامی تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں صدر اے این پی ایمل ولی خان نے کے پی حکومت کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیئے
اس تحریک التواء میں قاعدہ 73 کے تحت نوٹس کو تفصیلی بحث کے لیے منظور کرنے کا مطالبہ کیا گیا تاکہ اس حساس مسئلے پر فوری اور مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔ اے این پی نے صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں اور اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سنگین صورتحال کا سنجیدہ نوٹس لیں اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ حکمت عملی وضع کریں۔
خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال پر اس تحریک التواء کے بعد اسمبلی میں جلد بحث ہونے کی توقع ہے، جس میں صوبے میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی اور عوامی تحفظ کے حوالے سے اہم فیصلے کیے جا سکتے ہیں۔