پشاور۔ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر تعلیم سردارحسین بابک نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت اپنے حقوق سے دستبردار ہوچکی ہے، انتظامی طور پر صوبہ مفلوج ہے، کرپشن جاری، پبلک سروس کمیشن، ایٹا سمیت دیگر اداروں کو داغدار کیا گیا ہے۔
پختون ڈیجیٹل پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے سردارحسین بابک نے کہا کہ صوبے میں بڑے پیمانے پر بدانتظامی ہورہی ہے ، اس وقت صوبے میں سیاسی اپوزیشن موجود نہیں بلکہ عوام اپوزیشن کا کردار ادا کررہی ہے۔
پاک افغان تجارت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ روزمرہ مزدوروں سے لے کر سرمایہ کار اور کاروباری حضرات، ڈرائیورز سمیت لاکھوں لوگ وابستہ ہیں، اگر یہ راستے بند رہیں گے تو یہ لاکھوں لوگ بے روزگار ہوں گے جس سے غربت میں مزید اضافہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاق اگر صوبے کو حق نہیں دے رہا تو صوبائی حکومت اپنے حقوق سے دستبردار بھی ہے جس کا براہ راست اثر عوام پر مہنگائی کی شکل میں ہورہا ہے۔اس صوبے کو آباد کرنے کیلئے سرمایہ کاروں سے درخواست کریں گے کہ وہ آئیں اور اپنے گھر کو آباد کریں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا کے معاملات غیر منتخب افراد چلا رہے ہیں، سردار حسین بابک
سابق صوبائی وزیرتعلیم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے 12 سالہ دورحکومت کے دوران مزید لاکھوں نوجوان ملک چھوڑ گئے ہیں جو انتہائی تشویشناک ہے۔
بدامنی کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے رہنما اے این پی کا کہنا تھا کہ خان عبدالولی خان (مرحوم) نے بہت پہلے کہا تھا کہ سپرپاورز کی جنگ میں زمین ہماری استعمال ہوگی، آج ایک بار پھر میدان سج رہا ہے اور سیکیورٹی حالات انتہائی خراب ہوچکے ہیں، لوگ مساجد جانے سے کترارہے ہیں۔