وزیر اعلی خیبر پختونخواکی زیر صدارت اجلاس،پولیس کی ضروریات پوری کرنے کیلئےساڑھے 5 ارب روپےجاری

صوبے کی پولیس خوارج کے ساتھ بہادری سے لڑ رہی ہے، علی امین گنڈا پور

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ صوبے کی پولیس خوارج کے ساتھ بہادری سے مقابلہ کر رہی ہے اور عوام بھی ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ایک خصوصی انٹرویو میں بات کرتے ہوئے انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ صوبے میں دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے خلاف جاری جنگ میں پولیس کا کردار بے حد اہم ہے اور عوام کی حمایت سے اس لڑائی میں کامیابی حاصل کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا میں امن کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے حکومتی پالیسیز میں بہتری لانا ضروری ہے، اور اس کے لیے افغان حکام کے ساتھ مذاکرات کیے جانے چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خطے میں مستقل قیامِ امن کے لیے افغانستان کے ساتھ بات چیت کرنا ضروری ہے تاکہ دہشت گردی اور دیگر مسائل کا مشترکہ حل نکالا جا سکے۔

علی امین گنڈا پور نے ان مسائل کا بھی ذکر کیا جنہیں حل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، جن میں بلٹ پروف گاڑیوں کی فراہمی شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات پولیس کی حفاظت اور کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں بیرسٹر سیف نے نواز شریف کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں عدم شرکت پر سوالات اٹھا دیے

وزیراعلیٰ نے پی ڈی ایم دور حکومت میں مولانا فضل الرحمان کے افغانستان کے دورے کا بھی ذکر کیا، اور کہا کہ ان کے مطابق افغان حکام نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات نہیں کی تھی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صوبے میں امن قائم رکھنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

علی امین گنڈا پور نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ خیبرپختونخوا میں امن قائم رکھنے کے لیے پولیس اور عوام کے تعاون سے دہشت گردوں اور عسکریت پسندوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی، اور صوبے کی حکومتی مشینری عوام کی مکمل حمایت کے ساتھ اس جدوجہد میں کامیاب ہوگی۔

Scroll to Top