سرکاری اشتہار میں وزیراعلیٰ کی تصویر لگانے پر سیکرٹری انفارمیشن عہدے سے فارغ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے سرکاری اشتہارات کی پالیسی کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن لیتے ہوئے سیکرٹری انفارمیشن ارشد خان کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔

پالیسی کے مطابق، سرکاری فنڈز سے جاری اشتہارات میں کسی سیاسی شخصیت کی تصویر یا سیاسی مواد شامل کرنے کی اجازت نہیں، اور یہ صرف عوامی مفاد اور آگاہی کے لیے مختص ہیں۔

وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے ڈپٹی سیکرٹری (کوارڈینیشن ) نے اس حوالے سے چیف سیکرٹری خط کےلکھ کر اشتہارات کی پالیسی کی خلاف ورزی سے متعلق آگاہ کیا جس کے بعد چیف سیکرٹری نے سیکرٹری انفارمیشن کو عہدے سے ہٹا کر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کا اعلامیہ جاری کردیا ہے۔

وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے ڈپٹی سیکرٹری نے اپنے خط میں لکھا ہے سرکاری اشہارات کے پالیسی کے بارے میں ناصرف تحریری طور پر بلکہ زبانی بھی متعدد بار واضح ہدایات جاری کی جاتی رہی ہیں اور اداروں کو سرکاری اشہارات میں سیاسی شخصیات کی تصویریں لگانے سے منع کیا جاتا ہے اس حوالے سے گزشتہ روز ایک افطار کی تقریب میں بھی اس پالیسی کے بارے میں واضح ہدایات جاری کی گئی تھی تاہم آج مختلف اخبارات میں شائع ہونے والے انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے اشتہارات میں مذکورہ پالیسی کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے ڈپٹی سیکرٹری نے چیف سیکرٹری آج شائع ہونے والے اشتہارات میں پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے ذمہ داران کا تعین کرکے ان کے خلاف محکمہ کاروائی کی ہدایت کی ہے اور انہیں اس حوالے سے اپنی رپورٹ 72 گھنٹے میں جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

ذرائع کے مطابق آج انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے مختلف اخبارات میں جاری اشتہارات میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی تصویر لگائی گئی ہے۔

Scroll to Top