چترال کے دور دراز علاقوں میں مفت میڈیکل کیمپس کا انعقاد

چترال: ایڈ انٹرنیشنل اور 144 ونگ چترال سکاوٹس کے اشتراک سے ارکاری وادی اور گبور وادی (گرم چشمہ) میں مفت میڈیکل کیمپس کا کامیاب انعقاد کیا گیا۔

یہ کیمپس پاکستان کے انتہائی دور افتادہ اور سرد ترین علاقوں میں لگائے گئے، جہاں صحت کی سہولیات ناپید ہیں۔

کیمپس میں ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم، بشمول میڈیکل اسپیشلسٹ، گائناکالوجسٹ، آئی اسپیشلسٹ، فزیوتھراپسٹ اور جنرل فزیشنز نے خدمات انجام دیں۔ تقریباً 2000 مریضوں کو مفت علاج، طبی معائنہ، ادویات اور میڈیکل کونسلنگ فراہم کی گئی، جبکہ ضرورت مند مریضوں کو مزید علاج کے لیے رہنمائی بھی دی گئی۔

کیمپس کے دوران مقامی اسکولوں کے بچوں میں سلیٹس اور وائٹ بورڈز بھی تقسیم کیے گئے تاکہ تعلیمی سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے۔

کمانڈنٹ کرنل بلال (چترال سکاوٹس) اور ونگ کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل عامر نے میڈیکل کیمپس کا خصوصی دورہ کیا اور ایڈ انٹرنیشنل کی ٹیم کی محنت کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات دور دراز علاقوں میں صحت کی سہولیات بہتر بنانے کے لیے نہایت اہم ہیں اور مستقبل میں بھی ایڈ انٹرنیشنل کے ساتھ مل کر ایسے میڈیکل کیمپس جاری رکھے جائیں گے۔

ایڈ انٹرنیشنل کے سی ای او رحمان بادشاہ نے کہا کہ چترال جیسے سخت موسمی حالات میں طبی سہولیات پہنچانا چیلنج ضرور ہے، مگر عوامی خدمت کے جذبے کے تحت ان کی ٹیم ہر مشکل کو عبور کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چترال اور اسلام آباد کے درمیان پی آئی اے کی پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ

یہ کامیاب میڈیکل کیمپس ایڈ انٹرنیشنل کے عزم، چترال سکاوٹس کے تعاون اور ڈاکٹروں کی انتھک محنت کا نتیجہ ہیں، جنہوں نے رمضان کے دوران سخت سردی میں عوامی خدمت کو یقینی بنایا۔

Scroll to Top