مانسہرہ پولیس نے کمسن بچی کی نشاندہی پر زیادتی اور قتل کی کوشش کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔ ملزم نے نابالغ لڑکی پر حملہ کرنے کی کوشش کی تھی۔
تفصیلات کے مطابق 19 مارچ 2025 کو چتر پلین کے علاقے شارکولائی کے رہائشی فیاض خان کی اہلیہ نے بٹل تھانے میں رپورٹ درج کرائی تھی کہ ان کی 08 سالہ بیٹی لاپتہ ہوگئی ہے۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر ایس ایچ او تھانہ بٹال شجاعت حسین ٹیم کے ہمراہ رات بھر سرچ آپریشن جاری رکھا۔
20 مارچ، 2025 کو صبح تقریبا 10:30 بجے اطلاع ملی کہ لڑکی اپنے گھر کے قریب جنگل میں پتھروں کے نیچے زخمی پڑی ہوئی ہے۔ پولیس نے فوری طور پر لڑکی کو بچایا اور اسے طبی امداد کے لئے اسپتال لے گئی۔
واقعے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے ہر زاویے سے تحقیقات کا آغاز کیا اور فوری طور پر بچی کا طبی معائنہ کرایا جس میں کسی قسم کے زیادتی کی تصدیق نہیں ہوئی۔ لڑکی کے ہوش میں آنے کے بعدپولیس کو واقعہ کےحوالے سے معلومات فراہم کیں جس پر ایک مشتبہ سہراب ولد اختر زیب ساکن چھتر پلین شرکولائی کو تفتیش میں شامل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا پولیس کی تنخواہیں کم،آئی جی پختونخوا کا وزیراعلیٰ کو خط
تفتیش کے دوران ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ اس نے لڑکی کو لالچ دیا اور اسے جنگل میں لے جا کر ریپ کرنے کی کوشش کی۔ اپنے مقصد میں ناکامی پر ملزم نے اس پر پتھر سے حملہ کر کے اسے زخمی کر دیا، نالے میں پھینک دیا اور اوپر ایک بھاری پتھر رکھ دیا۔
ڈی پی او مانسہرہ شفیع اللہ گنڈاپور نےپولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے گھناؤنے جرائم میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور انہیں تعلیم کی علامت بنایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس بچوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے اور والدین اپنے بچوں پر نظر رکھیں۔