انسداد دہشتگردی عدالت نے چار ملزمان کو سخت سزائیں سنا دی

سوات (تیمرگرہ) میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے بدھ کے روز ایک اہم فیصلے میں چار ملزمان توصیف ایاز، رشید ولی ،شیر محمد او حمزہ علی خان کو ایک کالعدم عسکریت پسند تنظیم سے وابستگی، غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور ملکی سلامتی کے خلاف سازش کرنے کے جرم میں سزائیں سنائی ہیں۔

ملزمان کو سی ٹی ڈی نے غیر قانونی اسلحہ، ہینڈ گرنیڈ ، آتشگیر مواد، پمفلٹس اور جعلی شناختی دستاویزات رکھنے کے جرم میں گرفتار کیا تھا، جس پرعدالت نے ٹھوس شواہد کے بنیاد پر قانون کے مطابق سزائیں دی۔

عدالتی فیصلے کے مطابق، ملزمان کو مختلف نوعیت کی سزائیں دی گئی ہیں، جن میں قید اور بھاری جرمانے شامل ہیں۔ اس مقدمے میں سی ٹی ڈی کے پراسیکیوشن ونگ نے ٹھوس شواہد اور گواہوں کے بیانات کی روشنی میں ایک مضبوط مقدمہ پیش کیا، جس کے نتیجے میں یہ فیصلہ ممکن ہوا۔

انسپکٹر جنرل پولیس ذوالفقار حمید کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ محکمہ انسداد دہشتگردی کی ٹیم نے اس کیس کو انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں نمٹایا، جو کہ قانون کی پاسداری اور امن و امان کے قیام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

ائی جی پی نے واضح کیا کہ محکمہ انسداد دہشتگردی ملک دشمن عناصر کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا اور دہشتگردوں کے سہولت کاروں اور نیٹ ورکس کے خاتمے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔

محکمہ انسداد دہشتگردی اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ وہ دہشتگرد عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا رہے گا اور قانون کے مطابق سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

Scroll to Top