پی ٹی آئی موروثی سیاست کی طرف بڑھ رہی ہے، شیرافضل مروت

ممبر قومی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیرافضل مروت نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی موروثی سیاست کی طرف گامزن ہو رہی ہے، جہاں پارٹی میں عہدے سفارشوں پر تقسیم کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی میں درپیش مسائل کی وجہ اس کی بیماری ہے، جو بانی پی ٹی آئی کے جیل جانے کے بعد شروع ہوئی ہے۔

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے شیرافضل مروت نے کہا کہ تحریک انصاف اس وقت داخلی انتشار اور بحران کا شکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے جیل جانے کے بعد پارٹی میں ایک ایسی بیماری نے سر اٹھایا ہے جس سے چھٹکارا حاصل کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے گھر کے اندر سے پارٹی پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اور پارٹی میں انتشار کا آغاز بھی بانی کے گھر سے ہو رہا ہے۔

شیرافضل مروت نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ علیمہ خان کی سفارش پر سلمان اکرم راجہ کو پی ٹی آئی کا سیکریٹری جنرل بنایا گیا جبکہ بشریٰ بی بی کے کہنے پر علی امین گنڈاپور کو عہدے سے ہٹایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی موروثی سیاست پر دوسری سیاسی جماعتوں کا مذاق اڑاتی تھی، مگر اب خود پارٹی میں موروثی سیاست کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے، حالانکہ بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ موروثی سیاست کی مخالفت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں میرا کسی پارٹی سے کوئی رابطہ نہیں ،عمران خان بلائینگے تو ملنے جائونگا ، شیر افضل مروت

انہوں نے مزید کہا کہ ڈیڑھ سال کے دوران تین مواقع پر بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے ڈیل کی کوشش کی گئی، اور علی امین گنڈاپور نے اس میں اہم کردار ادا کیا۔ لیکن جب رہائی کی ڈیل حتمی مراحل میں پہنچتی ہے، تو سوشل میڈیا پر اس معاملے پر شور مچنے لگتا ہے، جس سے تمام محنت ضائع ہو جاتی ہے۔

شیرافضل مروت نے کہا کہ سوشل میڈیا پر اس طرح کی افواہیں اور شور شرابہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے کی جانے والی کوششوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔

Scroll to Top