خیبر پختونخوا اسمبلی کی رکن نے لکی مروت میں محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم (ای اینڈ ایس ای) میں ہونے والی بھرتیوں پر اعتراض اٹھاتے ہوئے آزاد انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا۔
رکن صوبائی اسمبلی نے اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کو ارسال کردہ مراسلے میں مؤقف اختیار کیا کہ لکی مروت میں ای اینڈ ایس ای ڈپارٹمنٹ میں کی گئی تقرریوں پر مقامی افراد نے سوشل میڈیا کے ذریعے شدید اعتراضات اٹھائے ہیں۔ ان کے مطابق، متوفی/ریٹائرڈ ملازمین کے بیٹے کے کوٹے پر تقرریوں سے متعلق مستند ذرائع سے رابطہ کیا گیا، جس کی تفصیلات پہلے ہی ضلعی تعلیمی افسر (ڈی ای او) مالے لکی مروت کے نوٹس میں لائی جا چکی ہیں۔
رکن اسمبلی کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر انہوں نے علاقے کے دوسرے ایم پی اے جوہر محمد خان سے بھی رابطہ کیا، جنہوں نے بھرتیوں کے عمل میں اپنی کسی بھی قسم کی شمولیت یا رضامندی سے انکار کر دیا۔ اس پر انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا، وزیر ابتدائی و ثانوی تعلیم اور سیکرٹری ای اینڈ ایس ای کو باضابطہ شکایت ارسال کی۔
مزید برآں محکمہ خزانہ خیبر پختونخوا پہلے ہی ایک مراسلے کے ذریعے لکی مروت میں ای اینڈ ایس ای ڈپارٹمنٹ میں اسامیوں کی غیر مجاز تخلیق اور پوزیشن آئی ڈیز میں ردوبدل پر اعتراض اٹھا چکا ہے۔
مراسلے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات (پی اینڈ ڈی) کو ہدایت دی جائے کہ وہ ڈی جی مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن (ڈی جی ایم اینڈ ای) اور ڈی جی آڈٹ خیبر پختونخوا پر مشتمل ایک آزاد انکوائری کمیٹی تشکیل دے۔ یہ کمیٹی لکی مروت میں گزشتہ دو سالوں کے دوران ہونے والی بھرتیوں کی شفافیت کی مکمل تحقیقات کرے اور رپورٹ پیش کرے۔
