خیبر پختونخوا حکومت نے کروڑوں روپے فیس کے عوض بیرسٹر مخدوم علی کی خدمات حاصل کرلیں

خیبر پختونخوا حکومت نے سپریم کورٹ میں انسداد منشیات سے متعلق قانون کے دفاع کے لئے بیرسٹر مخدوم علی خان کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں خیبر پختونخوا حکومت نے 4 کروڑ 50 لاکھ روپے کے عوض بیرسٹر مخدوم علی خان کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔

بیرسٹر مخدوم علی خان سپریم کورٹ میں انسداد منشیات ایکٹ 2019 سے متعلق کیس میں خیبر پختونخوا حکومت کا دفاع کریں گے۔ اس حوالے سے ایکسائز ، ٹیکسیشن اینڈ نارکاٹکس کنڑول ڈیپارٹمنٹ نے باقاعدہ اعلامیہ بھی جاری کر دیا ہے۔

چار کروڑ 50 لاکھ روپے فیس کے علاوہ بیرسٹر مخدوم علی خان کے سفری ، رہائشی و دیگر اخراجات بھی ایکسائز ، ٹیکسیشن اینڈ نارکاٹکس کنڑول ڈیپارٹمنٹ ادا کرے گا۔

ایکسائز ، ٹیکسیشن اینڈ نارکاٹکس کنڑول ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پرائیویٹ وکیل کی تقرری کا فیصلہ 17 فروری کو منعقدہ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔

 

خیبر پختونخوا حکومت نے اس مقدمے کیلئے ایڈوکیٹ جنرل کو نظر انداز کرتے ہوئے پرائیویٹ وکیل کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

Scroll to Top