تحریک انصاف مالی مشکلات کا شکار، ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد کٹوتی

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے مالی بحران کے باعث اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد کمی کر دی ہے، جبکہ کئی ماہ سے واجب الادا تنخواہیں بھی ادا نہیں کی گئیں۔

پی ٹی آئی کے ملازمین، جن میں سے کئی جیل کی صعوبتیں برداشت کر چکے ہیں، نے مکمل تنخواہوں کا مطالبہ کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ان کے اہل خانہ مالی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ملازمین نے شکایت کی کہ پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی نے اپنی تنخواہیں بڑھا لیں، لیکن اسٹاف کی ادائیگی کو نظرانداز کر دیا۔

پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ وہ پارٹی ملازمین کے مسائل سے آگاہ ہیں اور انہوں نے اس فیصلے کے خلاف نوٹ بھی لکھا ہے۔

ایک ملازم، جس نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی کے اسلام آباد اور لاہور دفاتر کے ماہانہ اخراجات تقریباً 40 لاکھ روپے ہیں۔

جولائی 2024 میں جب حکام نے پی ٹی آئی سیکریٹریٹ پر چھاپہ مارا، تو کئی ملازمین کو گرفتار کر لیا گیا۔ دورانِ حراست ان کی تنخواہیں روک دی گئیں اور رہائی کے بعد بھی ادائیگی نہیں کی گئی۔

ایک اور ملازم نے بتایا کہ پانچ ماہ کی تنخواہیں ابھی تک واجب الادا ہیں، اور اب 50 فیصد مزید کٹوتی کی جا رہی ہے۔

انہوں نے پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی تنخواہیں تو بڑھا رہے ہیں، مگر اسٹاف کو یکسر نظرانداز کر رہے ہیں۔

ایک اور ملازم نے پی ٹی آئی کی جارحانہ حکمت عملی کو اس مالی بحران کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کو وہ لڑائیاں نہیں لڑنی چاہیے تھیں جنہیں جیتنا ممکن نہ تھا، اب اس کا خمیازہ کارکنان بھگت رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 50 فیصد تنخواہ میں کٹوتی غیر منصفانہ ہے، کیونکہ کم تنخواہ لینے والے ملازمین پر اس کا اثر زیادہ پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا: ایڈووکیٹ جنرل آفس کے ذمہ داران سے’بھتہ‘ وصول کئے جانے کا انکشاف

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ عمران خان نے گزشتہ سال صوبائی اور قومی اسمبلی کے ارکان کو 2,40,000 روپے دینے کا حکم دیا تھا، مگر وہ رقم بھی ادا نہیں کی گئی۔

دوسری جانب، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے مالی مشکلات کا اعتراف کیا۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین عمران خان نے تمام ٹکٹ ہولڈرز کو ہدایت دی ہے کہ وہ 1,20,000 روپے ایک ساتھ یا دو اقساط میں جمع کرائیں، تاہم مالی مشکلات بدستور موجود ہیں۔

شیخ وقاص اکرم نے تنخواہوں میں کٹوتی کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کی تاریخوں سے کٹوتی کرنا ناانصافی ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلد حالات بہتر ہوں گے اور ملازمین کو ان کے واجبات ادا کیے جائیں گے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ پی ٹی آئی اپنے ملازمین اور ان کے خاندانوں کی قدر کرتی ہے۔

Scroll to Top