عوامی نیشنل پارٹی ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف کھڑی رہی، حسین بابک

پیشاور :عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما حسین بابک نے پختون ڈیجیٹل کے ساتھ اپنے پوڈکاسٹ میں دہشت گردی اور امن کے حوالے سے اہم بیان دیا۔ حسین بابک نےکہا کہ دہشت گردی کے بیشتر واقعات میں سب سے زیادہ نقصان عوامی نیشنل پارٹی کو ہوا ہے، اور ہم ہمیشہ اپنے موقف پر کھڑے رہے ہیں کہ پورے معاشرے کو دہشت گردی کے خلاف متحد ہو کر کھڑا ہونا چاہیے۔

بابک نے مزید کہا کہ “ہم نے ہمیشہ مذہبی رہنماؤں، علما اور پوری قوم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف ایک ہوجائیں۔ اماموں کو قتل کیا جا رہا ہے، اور خیبر پختونخوا میں کوئی جگہ محفوظ نہیں رہی، نہ مسجد، نہ بازار، نہ گھر۔”

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “پہلے عوامی نیشنل پارٹی کے موقف کا ساتھ نہیں دیا جاتا تھا، لیکن اب آہستہ آہستہ لوگ ہمارے موقف کو سمجھ رہے ہیں۔” تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردی کے خلاف صرف مذمت کی جاتی ہے، لیکن عمل میں کچھ نہیں ہوتا۔

حسین بابک نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے امن کا نعرہ بلند کیا ہے، جو کسی اور سیاسی پارٹی نے نہیں کیا۔ “ہماری پارٹی کے موقف کی حمایت خیبر پختونخوا کے عوام کو کرنی چاہیے کیونکہ یہ ہماری جماعت کا ہی موقف ہے جو اس وقت دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھا رہی ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ “مقدس دنوں میں، جیسے عید، شب برات، جمعہ کی نماز اور رمضان میں، خیبر پختونخوا میں دھماکے ہوتے ہیں، اور سال میں ایسا کوئی مہینہ نہیں گزرتا جب کوئی افسوسناک واقعہ نہ ہوتا ہو۔”

بابک نے اکوڑہ خٹک کے حالیہ واقعے پر کہا کہ “تمام اماموں، علما، مدرسوں اور تبلیغیوں کو اس پر احتجاج کرنا چاہیے تھا، لیکن انہوں نے خاموشی اختیار کی۔”

آخر میں حسین بابک نے کہا کہ “پاکستان کے ہر فرد کو امن کے لیے اٹھنا ہوگا کیونکہ صرف سیاستدانوں کے لیے یہ کام نہیں ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ “ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بدامنی ہے، لیکن باقی سیاسی جماعتوں نے اس کو سیاست کا حصہ بنا لیا ہے۔”

انہوں نے یہ بھی کہا کہ “پشتون جنت جیسی سرزمین پر دوزخ والی زندگی گزار رہے ہیں، اور ریاست کا کام امن لانا ہے، لیکن وہ تماشائی بنی ہوئی ہے۔”

Scroll to Top