اسرائیلی مفادات کو تسلیم کرنے کی قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں: دفتر خارجہ

اسلام آباد: دفتر خارجہ نے اسرائیلی مفادات کو تسلیم کرنے سے متعلق گردش کرتی قیاس آرائیوں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور نہ ہی کسی کثیرالجہتی پلیٹ فارم پر اس سے رابطہ رکھتا ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین سے متعلق اقوام متحدہ کی قرارداد پر سوشل میڈیا پر پھیلنے والی پوسٹس حقیقت سے ہٹ کر ہیں اور بعض تبصرے غلط میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر کیے جا رہے ہیں۔

ترجمان نے واضح کیا کہ جس قرارداد کا ذکر ہو رہا ہے، وہ پاکستان کی پیشکش نہیں تھی بلکہ یہ جنیوا میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) گروپ کی سالانہ مشترکہ قرارداد تھی، جسے فلسطینی وفد کی منظوری اور او آئی سی کی مکمل تائید کے ساتھ پیش کیا گیا۔

دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے کسی بھی مرحلے پر قرارداد کے متن میں یکطرفہ ترمیم نہیں کی، اور نہ ہی اس کا مقصد کسی تجویز کو ختم کرنا تھا۔ اس قرارداد کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے حوالے کرنے کے لیے پیش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں غزہ سے اظہارِ یکجہتی، 10 لاکھ بنگلہ دیشیوں کا اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا عہد

ترجمان دفتر خارجہ نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان نے فلسطینی وفد کی درخواست پر او آئی سی کی مزید دو قراردادیں بھی پیش کیں، جو پاکستان کے فلسطینی کاز سے تاریخی اور غیر متزلزل عزم کا ثبوت ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کا موقف واضح اور مستقل ہے، اور وہ مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھے گا۔ دفتر خارجہ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سوشل میڈیا پر گمراہ کن معلومات سے گریز کریں اور صرف مصدقہ ذرائع پر انحصار کریں۔

Scroll to Top