ججز اور عدلیہ کی سیکورٹی سے متعلق دائر درخواست پر سماعت

کے پی بار کا سیکورٹی کمیٹی کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار

خیبر پختونخوا بار کونسل نے عدالت کے احاطے میں ناکافی حفاظتی انتظامات کے حوالے سے سیکیورٹی کمیٹی کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

قائم مقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس وقار احمد نے پشاور ہائی کورٹ میں سیکیورٹی سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہائی کورٹ کے رجسٹرار کی سربراہی میں سیکیورٹی کمیٹی کے دو اجلاس ہو چکے ہیں۔ ان ملاقاتوں کے دوران قائم مقام چیف جسٹس نے کمیٹی کے نتائج کے بارے میں دریافت کیا جس پر رجسٹرار نے ججز کی سیکیورٹی کے حوالے سے 30 دسمبر کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل ایڈیشنل سیشن ججوں اور سول ججوں کو کوئی سکیورٹی نہیں تھی۔ تاہم، اب جنوبی اضلاع میں ججوں کے لئے اقدامات نافذ کیے گئے ہیں۔

پشاور ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے استدعا کی کہ عدالت 24 فروری کو ہونے والے اجلاس تک کیس ملتوی کرے، جس میں کرم میں ججوں اور عدالتوں کی سیکیورٹی سے متعلق بات چیت کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: اعظم سواتی کو عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا

قائم مقام چیف جسٹس نے عدالت کے احاطے میں سیکیورٹی انتظامات کے بارے میں استفسار کیا۔ رجسٹرار نے جواب دیا کہ پولیس نے جنوبی اضلاع میں بار ایسوسی ایشن کو سیکیورٹی فراہم کی ہے۔

عدالت نے کے پی بار کونسل کے ارکان سے سیکیورٹی صورتحال پر اطمینان کے بارے میں پوچھا جس پر انہوں نے جواب دیا کہ مناسب سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی۔

بعد ازاں عدالت نے سیکیورٹی سے متعلق کمیٹی کے اجلاس کے بعد تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں عدالتی عملے اور ججوں پر بار بار حملوں کے بعد کے پی بار کونسل نے عدالت میں درخواست دی تھی۔ کئی سماعتوں کے نتیجے میں عدالتوں اور ججوں کی سیکیورٹی سے نمٹنے کے لیے انسپکٹر جنرل آف پولیس، چیف سیکریٹری اور ہائی کورٹ کے رجسٹرار پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔

Scroll to Top