پاکستان کے معروف صحافی طارق وحید نے مولانا حامد الحق پر حملے کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ حملہ طالبان حکومت کی جانب سے خواتین پر تعلیم کی پابندی کے خلاف کی تنقید کے نتیجے میں کیا گیا تھا۔
طارق وحید نے بتایا کہ مولانا حامد الحق کو اس موقف پر دھمکیاں اور افغانستان سے شدید تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا۔
علاوہ ازیں، انہوں نے خیبر پختونخوا میں امن کی خراب صورتحال کے بارے میں بھی بات کی، جہاں غیر ملکی قوتوں اور پاکستان کی داخلی پالیسیوں کو اس کی وجہ قرار دیا۔
طارق وحید کے مطابق، خیبر پختونخوا کی سرحدیں افغانستان سے جڑی ہونے کی وجہ سے یہاں کی صورتحال پر اثر پڑتا ہے، اور عالمی قوتوں نے پختون عوام کو آپس میں لڑانے کے لیے استعمال کیا ہے۔