حقانیہ دھماکے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

نوشہرہ: خیبر پختونخوا حکومت نے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں ہونے والے خودکش دھماکے کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے دارالعلوم حقانیہ کا دورہ کرکے شہید مولانا حامد الحق کے لواحقین سے تعزیت کی اور شہدا کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔

اس موقع پر انہوں نے واقعے کو افسوس ناک اور قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ مولانا حامد الحق کی شہادت ناقابل تلافی نقصان ہے اور ان کی دینی و سیاسی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ دین اسلام کی خدمت کے حوالے سے دارالعلوم حقانیہ کا اہم کردار رہا ہے، واقعے کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی جا رہی ہے اور اس گھنانے فعل کے مرتکب افراد کی نشان دہی اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اگلے چند روز میں جے آئی آٹی کا اعلامیہ جاری کیا جائے گا اور اس اندوہناک واقعے کی جڑوں تک پہنچنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی، واقعے میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے۔

وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ واقعے کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی جلد تشکیل دی جائے گی، اور اس گھناونے فعل میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف قوم کا اتحاد اس واقعے کے بعد مزید مضبوط ہوگا اور متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن مالی امداد فراہم کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: جامعہ حقانیہ دھماکہ: تحقیقات میں پیش رفت، 50 سے زائد افراد کے بیانات قلمبند

Scroll to Top