کوہاٹ: بورکہ کے عمائدین کی پریس کانفرنس، منتخب نمائندوں پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام

کوہاٹ کے دور افتادہ اور پسماندہ علاقے بورکہ کے عمائدین نے بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی اور سیاسی رہنماؤں کے اختیارات کے مبینہ ناجائز استعمال کے خلاف کوہاٹ پریس کلب میں احتجاج کیا۔

اس موقع پر ہونے والی پریس کانفرنس میں عمائدین ملک طاہر حسین، سابق ناظم چنار خان، بورکہ امن کمیٹی کے سربراہ شیر رحمان اور محمود السلام ایڈووکیٹ نے شرکت کی اور صحافیوں سے گفتگو کی۔

عمائدین نے موجودہ منتخب نمائندوں پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رکن قومی اسمبلی شہریار آفریدی، اراکین صوبائی اسمبلی شفیع جان اورکزئی، داؤد آفریدی اور صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم آفریدی علاقے کے مسائل حل کرنے کے بجائے اپنے سیاسی اثر و رسوخ کا ناجائز استعمال کر رہے ہیں۔

ملک طاہر حسین، جنہیں علاقے کی 25 ہزار آبادی نے متفقہ طور پر نمبردار منتخب کیا تھا، نے الزام لگایا کہ مذکورہ اراکین اسمبلی نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ان کی نمبرداری منسوخ کروا دی اور اپنے پسندیدہ شخص کو مقرر کر دیا۔

عمائدین نے مزید کہا کہ بورکہ ایک انتہائی پسماندہ علاقہ ہے، جہاں عوام کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں۔ علاقے میں ایک پرائمری اسکول تو موجود ہے، لیکن عمارت نہ ہونے کی وجہ سے بچے شدید گرمی اور سردی میں کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے منتخب کیے جانے والے نمائندے ان کے بنیادی مسائل کے حل کے بجائے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے علاقے کے لوگ شدید مایوسی کا شکار ہیں۔

احتجاجی رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر ان کے مسائل حل کرے، بصورت دیگر وہ سخت احتجاج پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر ان کے جائز مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو وہ انسداد پولیو مہم کے بائیکاٹ سمیت احتجاج کو مزید وسیع کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کوہاٹ امن معاہدے کے بعد اپر کرم میں 168 بنکرز مسمار ہوچکے

Scroll to Top