پاکستان پر الزامات کی بجائے بھارت دہشتگردی کی سرپرستی بند کرے: ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے جمعہ کو اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کے خلاف بیانات دینے کے بجائے دہشتگردی کی سرپرستی ختم کریں۔

انہوں نے جموں و کشمیر کو ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی حیثیت کا تعین اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کا جموں و کشمیر کو یونین ٹیریٹری بنانے کا اقدام غیر قانونی اور عالمی سطح پر ناقابل قبول ہے۔ بھارت کو چاہیے کہ بے بنیاد دعوے کرنے کے بجائے گزشتہ 77 سال سے جبری قبضے میں رکھے گئے جموں و کشمیر کے علاقے خالی کرے،انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا۔

اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شفقت علی خان نے اسرائیل کے حملوں کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیتے ہوئے فوری طور پر فلسطینی عوام پر مظالم بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ کا نظامِ صحت مفلوج ہو چکا ہے، اور معصوم بچوں، خواتین سمیت ہزاروں فلسطینیوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔

انہوں نے پاکستان کی طرف سے دو ریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ 1967 سے قبل کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم کی جائے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ ساتھ ہی عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو جوابدہ بنائے اور فلسطینی شہریوں کے تحفظ کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کرے۔

یہ بھی پڑھیں اسرائیلی مفادات کو تسلیم کرنے کی قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں: دفتر خارجہ

ترجمان نے بنگلہ دیش کے حوالے سے بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے خارجہ سیکرٹریز کے درمیان حالیہ مذاکرات خوشگوار ماحول میں ہوئے، تاہم کچھ عناصر ان مذاکرات کے خلاف منفی پروپیگنڈا کر رہے ہیں، جو افسوسناک اور غیر ذمہ دارانہ عمل ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے ان تمام امور پر پاکستان کے اصولی مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک اپنی خودمختاری، خطے کے امن اور عالمی انصاف کے لیے آواز بلند کرتا رہے گا۔

Scroll to Top