شراب ، اسلحہ برآمدگی کیس ، علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار

ضم اضلاع کے عوام سے کیے گئے تمام وعدے پورے کیے جائیں، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا

پشاور:وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نےکہا ہےکہ ضم اضلاع کے لوگوں نے ملک کی خاطر بے شمار قربانیاں دی ہیں ان کے ساتھ کیے گئے تمام وعدے پورے کیے جائیں۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعلی علی امین گنڈا پور نے خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال پر غور کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پشاور میں منعقدہ اہم قبائلی جرگہ سے خطاب میں کیا ۔

جرگے میں وزیراعظم کے علاوہ فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک ہیں، گورنرفیصل کریم کنڈی کے علاوہ قبائلی عمائدین اورارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے بھی جرگے میں شرکت کی ۔

علی امین گنڈا پور نے کہاکہ عمران خان نے جیل میں ناحق قید ہونے کے باوجود پوری قوم کو بھارتی جارحیت کے خلاف متحد کیا، عمران خان نے بزدل دشمن کے خلاف پوری قوم کو متحد کرکے ایک لیڈر ہونے کا ثبوت دیا، عمران خان اور اپنے سپورٹرز کا دفاعِ پاکستان کیلئے بھرپور سپورٹ پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ملکی دفاع اور سالمیت کے لیے ہم ایک ہیں، سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر اتحاد کا ثبوت دیا۔

وزیر اعلیٰ نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت سابق فاٹا اور پاٹا پر ٹیکس لگانے سے گریز کرے، ان علاقوں کے عوام کی مالی صورتحال ٹیکس دینے کے قابل نہیں ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ضم اضلاع دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بری طرح متاثر ہوئے ہیں، ان علاقوں میں خطیر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ ضم اضلاع کے لوگوں نے ملک کی خاطر بے شمار قربانیاں دی ہیں، ان کے ساتھ کیے گئے تمام وعدے پورے کیے جائیں۔ وفاقی حکومت ضم اضلاع کے بے گھر افراد کے معاوضوں کے پیسے جلد از جلد جاری کرے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ڈرون حملے بند کیے جائیں، ان سے بے گناہ لوگوں کا بھی بہت نقصان ہوتا ہے۔ این ایف سی میں ضم اضلاع کا حصہ صوبے کو منتقل کرنے کا فوری اعلان کیا جائے۔

انہوں نے کہاکہ ہم کسی دوسرے صوبے کا حق نہیں مانگ رہے بلکہ ہمیں اپنا حق دیا جائے۔ این ایف سی سے متعلق جو وعدہ کیا گیا ہے اسے فوری پورا کیا جائے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنے ذمے خیبرپختونخوا کے تمام بقایاجات ادا کرے، یہ ہمارا جائز حق ہے۔ وفاقی حکومت صوبے کے پن بجلی کے خالص منافع کے بقایاجات بھی ادا کرے۔ ٹوبیکو سیس میں صوبے کا پورا پورا حصہ دیا جائے، یہ صوبے کے لوگوں کا حق ہے۔

وزیر اعلیٰ نے مطالبہ کیا کہ ضم اضلاع میں تنازعات کے پائیدار حل کے لیے جرگہ سسٹم بحال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے عمل میں خیبرپختونخوا کو شامل کیا جائے۔

Scroll to Top